لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم سنگین الزامات کی زد میں آ گئے ہیں۔ لاہور کی رہائشی حامزہ مختار نامی لڑکی نے ان سے تعلقات اور اسقاط حمل کا الزام لگا دیا ہے۔
حامزہ مختار کا کہنا ہے کہ ان کا بابر اعظم سے اس کا پرانا تعلق ہے، وہ دونوں سکول میں اکھٹے پڑھ چکے ہیں۔ بابر اعظم نے اسے 2010ء میں اسے پروپوز کیا اور 2011ء میں کورٹ میرج کا کہہ کر گھر سے بھگا کر بھی لے گئے۔ لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ بابر اعظم نے انھیں کرائے کے مکان میں رکھا۔
بابر اعظم کیساتھ تعلقات کا الزام لگانے والی لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں قومی کپتان کو کرکٹر بنانے میں ان کا کردار ہے، وہ ان کی مالی اعانت بھی کرتی رہی۔
ادھر بابر اعظم اور حامزہ کے درمیان ہونے والی مبینہ واٹس ایپ پر گفتگو کا ریکارڈ بھی نیو نیوز نے حاصل کر لیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بابر اعظم انہیں ہسپتال میں چیک اپ کیلئے بھی لے جاتے رہے۔ اس دعوے کی بنیاد پر نجی ہسپتال کی سلپس بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ بابر اعظم اور حامزہ کا معاملہ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔
لاہور کی رہائشی لڑکی حامزہ مختار کا کہنا ہے کہ وہ ایک سیلون پر بیوٹیشن کا کام کرتی تھی، اسے وہاں سے جو تنخواہ ملتی وہ بابر اعظم کو لا کر دے دیتی تھی۔
لڑکی نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ 2017ء میں اس نے تھانے میں دراخوست بھی درج کروائی کیونکہ مجھے جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ تاہم بعد ازاں میں نے بابر اعظم سے صلح کرلی کیونکہ میں اس سے بے پناہ محبت کرتی تھی۔ میں نے اس پر اپنا سب کچھ نچھاور کر دیا کیونکہ میں چاہتی تھی کہ وہ کچھ بن جائے، اور میرے خلوص کے بدولت ہی وہ آج بہت اچھا کھلاڑی بن چکا ہے۔
حامزہ مختار نامی لڑکی نے دھمکی دی ہے اگر اسے انصاف نہ دیا گیا تو وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سامنے خود کشی کر لے گی۔