ویلگٹن: نیوزی لینڈ میں موجود قومی سکواڈ کی آئسولیشن میں نرمی کر دی گئی ہے۔ پاکستانی کھلاڑی اور دیگر اراکین چہل قدمی کر سکیں گے۔ تاہم خبریں یہ بھی ہیں کہ ایک اور کھلاڑی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔
ایک اور کھلاڑی میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد متاثرہ کھلاڑیوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔ جن کرکٹرز کے مسلسل دو ٹیسٹ منفی آ چکے ہیں، صرف انہیں چہل قدمی کی اجازت ملی ہے۔ سپورٹنگ سٹاف اور کھلاڑی مقرر کردہ مخصوص اوقات میں چہل قدمی کر سکتے ہیں۔
سکواڈ ممبرز کو بالکونیز میں جانے کی بھی اجازت مل گئی ہے۔ قومی سکواڈ کا اب اگلا کورونا ٹیسٹ 30 نومبر کو ہوگا۔ خیال رہے کہ قومی ٹیم نیوزی لینڈ کے دورے میں دو ٹیسٹ اور تین ٹونٹی میچز کھیلے گی۔
خیال رہے کہ دورہ نیوزی لینڈ پر گئے قومی سکواڈ میں 55 ارکان شامل ہیں جن کا روانگی سے قبل کورونا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔ ٹیسٹ رپورٹ میں ہر رکن کا رزلٹ منفی آیا تھا، تاہم اوپننگ بلے باز فخر زمان میں بخار کی علامات کے بعد انھیں ٹیم سے الگ کرتے ہوئے آئسولیٹ کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں ڈاکٹرز نے انھیں متعددد بار چیک کیا لیکن علامات برقرار رہنے پر انھیں ڈراپ کر دیا گیا تھا۔
کپتان بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم نیوزی لینڈ پہنچی تو کھلاڑیوں کو آئسولیٹ کر دیا گیا اور ٹیسٹ لینے پر 6 کھلاڑی کورونا میں مبتلا پائے گئے۔ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے سخت بیان جاری کرتے ہوئے تنبیہ کی گئی تھی کہ پاکستانی کھلاڑی اور دیگر سٹاف آئسولیشن پابندیوں کی خلاف ورزیاں کرتے پائے گئے ہیں، صورتحال یہی رہی تو دورہ منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
لیجنڈ پاکستانی بائولر نے اس بیان پر نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایسی باتیں سوچ سمجھ کر کرے، پاکستان کلب لیویل کی ٹیم نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں پی سی بی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی کھلاڑیوں کی صحت کی حفاظت کیلئے انھیں چارٹرڈ طیارے میں کیوں دورہ نیوزی لینڈ کیلئے نہیں بھیجا گیا تھا۔