نیویارک: اقوام متحدہ نے ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد مشرق وسطیٰ میں پیدا کشیدہ صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ نے ایرانی سائنسدان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جس سے خطے میں کشیدگی بڑھے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک حملے میں محسن فخری زادہ کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔ ایرانی حکام نے اس کا براہ راست الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے اس کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
محسن فخری زادہ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مغرب اور امریکا کے چوٹی کے خفیہ ادارے انھیں ہی ایرانی جوہری پروگرام کا ماسٹر مائنڈ سمجھتے تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے 2015ء میں ایک اہم بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے خفیہ ادارے ایرانی ایٹمی راز چوری کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر محسن فخری زادہ کا نام خصوصی طور پر لیتے ہوئے لوگوں کو اسے ذہین نشین کرنے کا کہا تھا۔
خیال رہے کہ ایران نے عالمی دبائو پر اپنا ایٹمی پروگرام 2003ء میں بند کردیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی عالمی سطح پر محسن فخری زادہ کا نام لیا جانے لگا تھا۔ 2007ء میں ایک موقع ایسا بھی آیا جب سلامتی کونسل نے ان پر پابندی عائد کر دی تھی۔
محسن فخری زادہ کا شمار ایران کے شعبہ طبعیات کے اساتذہ میں بھی ہوتا تھا۔ وہ ایک جامعہ میں طلبہ کو تعلیم دینے کے فرائض بھی سرانجام دیتے تھے۔ ان کی پیدائش 1961ء میں ایران کے شہر قم میں ہوئی تھی۔ خفیہ جوہری پروگرام کی وجہ سے انہوں نے ہمیشہ میڈیا کی نظروں سے اپنی شخصیت کو چھپائے رکھا۔