نئی دہلی: بھارت میں انجینئرز نے انوکھا کام کرتے ہوئے کل سات ہزار انجینئرز ، گریجویٹس اور ڈپلومہ ہولڈروں نے سینٹری ورکرز کی 549 آسامیوں کے لئے درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کارپوریشن نے 549 گریڈ ون سینٹری ورکرز کی آسامیوں کے لئے درخواستیں طلب کی تھیں جس کے لئے 7000 درخواست دہندگان پیش ہوئے۔
دستاویزات اور سرٹیفیکٹس کی تصدیق کے بعد پتہ چلا کہ تقریبا 70 فیصد امیدواروں میں سے کم سے کم قابلیت ایس ایس ایل سی اور ان میں سے بیشتر انجینئر، پوسٹ گریجویٹ ، گریجویٹ اور ڈپلومہ ہولڈر تھے۔
سینٹری ورکرز کی سرکاری ملازمت کے خواہش مند افراد پہلے سے ہی نجی اداروں میں ملازمت کر رہے ہیں لیکن انہیں 15 ہزار 700 روپے سے شروع ہونے والی سرکاری نوکری کے حصول میں زیادہ دلچسپی ہے۔
10 سال سے کنٹریکٹ پر نوکری کرنے والے سینٹری ورکرز نے بھی مذکورہ بالا آسامیوں کے لئے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔واضح رہے بھارت میں اکثر گریجویٹس کو ان کی تعلیم کے مطابق ملازمت کے حصول میں سخت دشواری کا سامنا ہے اور خاندان کی کفالت کے لئے مجبوراً انہیں 6 ہزار سے 7 ہزار روپے تنخواہ پر نوکریاں کرنی پڑتی ہیں۔
دوسری جانب سینٹری ورکرز کی ملازمت میں تقریبا 20 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے جس میں صبح کے تین گھنٹے اور شام کے تین گھنٹے کام کے لیے جانا ہوتا ہے۔