امریکہ تل ابیب سے امریکی سفارتخانہ منتقل نہیں کریگا : امریکی نائب صدر

08:55 PM, 29 Nov, 2017

نیویارک:امریکی نائب صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں قائم امریکی سفارت خانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کی تاریخ اور طریقہ کار پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔


مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ میں اسرائیلی مشن دفتر میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے حوالے سے قرارداد پر رائے شماری کے 70 سال مکمل ہونے کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ اس قرارداد میں فلسطین کو تقسیم کرتے ہوئے ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی گئی تھی۔رواں سال جون میں ایک امریکی عہدیدار نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ تل ابیب سے امریکی سفارت خانے کو القدس منتقل نہیں کریں گے۔


امریکی عہدیدار نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا تھا کہ صدرٹرمپ نے ایک دستاویزات پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی سفارت خانہ فی الحال تل ابیب ہی میں رہے گا۔ تاہم یہ فیصلہ صرف القدس کی منتقلی کے معاملے میں تاخیر ہے۔ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ امریکا نے سفارت خانے کی القدس منتقلی کا فیصلہ تبدیل کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا صدر ٹرمپ کا خیال ہے کہ موجودہ وقت تل ابیب سے سفارت خانے کی القدس منتقلی کے لیے مناسب نہیں۔

مزیدخبریں