کراچی: ایم کیوایم پاکستان نے متحدہ کے بانی الطاف حسین کے خلاف چلنے والے مقدمات کی پیروی سے انکار کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایم کیوایم پاکستان نے متحدہ بانی الطاف حسین کے خلاف لندن میں چلنے والے مقدمات کی پیروی سے انکار کرتے ہوئے اس سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔
ذرائع کےمطابق الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ سمیت دیگر مقدمات کی پیروی کے لیے لندن میں وکلا ٹیم سے ڈاکٹر فاروق ستار، بیروسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹر سیف رابطے میں تھے تاہم اب ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے وکلا ٹیم کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہمارا الطاف حسین سے کوئی تعلق نہیں لہذا ان کے خلاف مقدمات کی پیروی بند کردی جائے.
ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ لندن میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس سمیت دیگر مقدمات قائم ہیں جن کی پیروی کرنے والے وکلا ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم پاکستان سے مستقل رابطے میں تھے۔رابطہ کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹرسیف سمیت وکلا کی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ اب الطاف حسین سے ہمارا کوئی تعلق نہیں لہذا ان کے خلاف جاری مقدمات کی پیروی فوری طور پر بند کردی جائے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وکلا کی ٹیم کو دی جانے والی ایڈوانس رقم کی واپسی کا مطالبہ بھی کردیا ہے جس کا تخمینہ لاکھوں پانڈ بنتا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ایم کیوایم پاکستان نے لندن میں وکلا کی ٹیم سے رابطہ کرکے مقدمات کی پیروی کے حوالے سے دی گئی ایڈوانس رقم بھی واپس کرنے کا مطالبہ کردیا ہے جو لاکھوں پانڈ میں بنتی ہے،خیال رہے لندن میں قائم منی لانڈرنگ کیس میں قائد ایم کیو ایم کی جانب سے نامزد کردہ وکلا بیرسٹر سیف سینیٹر بھی ہیں، جو گزشتہ کئی سالوں سے وکالت کے ساتھ سیاسی جدوجہد کا حصہ ہیں، قبل ازیں بیرسٹر سیف کا تعلق پرویز مشرف کی جماعت سے تھا۔
واضح رہے 22 اگست کے بعد ایم کیو ایم نے بانی تحریک سے اعلانِ لاتعلقی کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں پارٹی پرچم پھر پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے بانی تحریک سے ویٹو پاور واپس لے لی تھی، بعد ازاں پاکستان قیادت نے فاروق ستار کو سربراہ اور پارٹی کا کنونیر بھی منتخب کیا تھا۔دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے خلاف چاکنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں سربراہ متحدہ ڈاکٹر فاروق ستار ، خواجہ اظہار سمیت رہنماں کو غدار کہاگیا ہے جبکہ منتخب نمائندوں سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے.