اسلام آباد:سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی آن فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 5 کروڑ 70 لاکھ افراد ان پڑھ ہیں۔ کمیٹٰی نے قومی کمیشن انسانی ترقی کا بجٹ تین گنا بڑھانے اور ون لائن بجٹ کی سفارش کر دی تاکہ پورے ملک اور خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں شرح خواندگی میں اضافہ کیا جاسکے۔ پورے ملک میں یکساں تعلیمی نظام و نصاب کے نفاذ کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ اجلاس کمیٹی کی چیئرپرسن راحیلہ مگسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ کمیٹی کو چیئرپرسن ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان ڈاکٹر مختار احمد نے بتایا کہ نصاب کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے اور اس میں صوبے بھی شامل ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ بنیادی خدوخال بننے کے بعد 87 مضامین کے لیے گریڈ ایک سے لے کر گریڈ 12 تک کے درجے کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹیاں اگلے مرحلے میں بنیں گی۔
قومی نصاب کمیٹی میں 27 ممبران ہوں گے اور نصاب کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ ڈاکٹر مختار احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات پر فنی تعلیم کی یونیورسٹیاں بھی قائم کی جارہی ہیں۔ کمیٹٰی کو سابق چیئرپرسن این سی ایچ ڈی زرینہ عالم نے قومی کمیشن انسانی ترقی کے معاملات بارے تفصیل سے آگاہ کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ ستاون ملین لوگ ان پڑھ ہیں۔ اجلاس میں رکن کمیٹی اعظم خان سواتی نے کہا کہ ہزارہ یونیورسٹی کی طرح بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی میں مسائل آرہے ہیں، ایچ ای سی آئندہ اجلاس میں اس پر بریفنگ دے۔