نصیرآباد:بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے علاقے تھانہ خان کوٹ کی حدود میں عمرانی قبیلے کے دو گروپوں میں پرانی دشمنی کی بنا پر فائرنگ کے تبادلے میں 5 افراد جانبحق 3 زخمی ہو گئے۔
خان کوٹ کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) حامد بمبل نے بتایا کہ پولیس تھانہ خان کوٹ کی حدود میں گوٹھ علی شیر عمرانی اور گوٹھ زمان خان عمرانی کے رہائشیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں سے 5 افراد قتل اور تین زخمی ہوگئے۔
امام بخش صوبانی عمرانی کی نعش سول ہسپتال ڈیرہ مرادجمالی لائی گئی ہے۔
ایس ایچ او خان کوٹ نے بتایا کہ قبائلی رہنما امام بخش عمرانی سمیت دیگر افراد کی لاشیں سول ہسپتال ڈیرہ مرادجمالی منتقل کر دی گئیں، پولیس نے موقع پر پہنچ دونوں جانب سیز فائر کرایا جبکہ پولیس کی بھاری نفری گوٹھ علی شیر اور گوٹھ زمان خان میں تعینات کردی گئی۔
تاہم علاقے میں شدید تشویش پائی جاتی ہے پولیس حکام کے مطابق عمرانی قبیلے کے درمیان ہونے والا مسلح تصادم پرانی دشمنی بتائی جاتی ہے۔
وزیر داخلہ بلوچستان میرضیا اللہ لانگو کا نصیر آباد میں رونما ہونے والے افسوس ناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔وزیرداخلہ نے ڈپٹی کمشنر نصیر آباد کو ملزمان کی گرفتاری کے لیے اسپیشل ٹیم تشکیل دینے کی ہدایات کر دی۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ واقعے کے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا جائے مقتولین کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جائے۔