اسلام آباد: وفاقی وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نے سینئر صحافی اسد طور پر تشدد سے مکمل لاتعلقی ظاہر کی ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانی چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آج وزارت اطلاعات اور آئی ایس آئی کا اعلیٰ ترین سطح پر رابطہ ہوا جس میں آئی ایس آئی نے صحافی اسد طور پر تشدد سے مکمل لاتعلقی ظاہر کی ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی سمجھتی ہے کہ سی سی ٹی وی میں ملزمان کی شکلیں واضح ہیں لہٰذا تفتیش آگے بڑھنی چاہیے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانی چاہیے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس آئی اس سلسلے میں تفتیشی اداروں سے مکمل تعاون کرے گی اور وزارت اطلاعات اس واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں اسلام آباد پولیس سے رابطے میں ہے، امید ہے کہ ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، بغیر ثبوت اداروں پر الزامات کی روش ختم ہونی چاہیے، منفی روایات ملکی اداروں کے خلاف سازش کا حصہ ہیں، جلد اصل کردار بے نقاب ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے صحافی اور بلاگر اسد طور کو گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔