پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ

پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ
کیپشن: پی ڈی ایم کا حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ
سورس: فوٹو/اسکرین گریب نیو نیوز

اسلام آباد: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کرپشن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ قانونی چارہ جوئی کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنما اعظم رفیق تارڑ کی زیر صدارت قانونی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ اجلاس میں حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک کا آغاز 4 جولائی کو سوات میں جلسے سے کیا جائے گا۔29 جولائی کو کراچی میں جلسہ کیا جائے گا، 14 اگست کو یوم آزادی منائیں گے اور اسلام آباد میں عظیم الشان مظاہرہ ہو گا جو پاکستان کی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کسی بھی قسم کے چیلنج کا سامنا نہیں کرسکتی، موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے۔ حکومت کی کرپشن اور غیر آئینی اقدامات کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، قانونی ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جارہی ہے، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اس میں شامل ہوں گے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی اور اے این پی کے حوالے سے کوئی غور نہیں ہوا۔ پیپلزپارٹی ہمارے ساتھ نہیں ہے، پی پی اگر پی ڈی ایم کی طرف رجوع کرنا چاہتی ہے تو ہمیں انتظار ہوگا، جو بھی فیصلے ہوں گے مشاورت سے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ووٹنگ مشین کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں، یہ ایک پری پول ریگنگ ہے اور متعلقہ ادارےایوان کوحقائق سےآگاہ کریں۔

اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ جس موقف کا مولانا نے اظہار کیا وہی موقف نواز شریف کا بھی ہے۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم اجلاس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، نائب صدر مریم نواز، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال سمیت  آفتاب شیر پاؤ، محمود خان اچکزئی، میر کبیر شاہی اور طاہر بزبجو شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پی ڈی ایم حکمت عملی پر مشاورت ہوئی۔