لادی گینگ کے تمام ٹھکانے مسمار، 15 مبینہ سہولت کار گرفتار

لادی گینگ کے تمام ٹھکانے مسمار، 15 مبینہ سہولت کار گرفتار
کیپشن: لادی گینگ کے تمام ٹھکانے مسمار، 15 مبینہ سہولت کار گرفتار
سورس: فوٹو/سوشل میڈیا

ڈیرہ غازی خان: لادی گینگ کے فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن آج چوتھے روز بھی جاری ہے، قبائلی علاقے تمن کھوسہ میں لادی گینگ کے تمام ٹھکانے گرادیے گئے ہیں اورعارضی پناہ گاہوں کو جلا دیا گیا ہے۔

پولیٹیکل انتظامیہ کے گزشتہ روز سہولت کاری کے الزام میں 15 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ آپریشن کے دوران قبائلی علاقوں میں قائم لادی گینگ کے تمام ٹھکانوں کو مسمار کردیا گیا

دوسری جانب لادی گینگ کی جانب سے جواب میں دو ویڈیوز سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہیں۔ پہلی ویڈیو میں گینگ کا ایک رکن راکٹ لانچرز اٹھا کر فورسز کو دھمکیاں دے رہا ہے۔ دوسری ویڈیو میں گینگ کا سرغنہ خدا بخش چاکرانی قبائلی علاقہ میں نامعلوم سمت کی جانب جاتا ہوا دیکھائی دے رہا ہے۔

راجن پور کچہ سے اغوا ہونے والے دو پولیس اہلکار اب تک بازیاب نہ ہو سکے۔ پولیس کی جانب سے اہلکاروں کی بازیابی کے لیے ڈاکووں کے خلاف آپریشن تیسرے روز بھی جاری ہے۔ ڈاکووں نے پولیس اہلکاروں کی رہائی کے بدلے اپنے ساتھی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہوا ہے۔

ادھر سندھ کے ضلع شکارپور میں گڑھی تیغو کے کچے میں جاری آپریشن کے دوران پولیس نے چھ کلو میٹر جنگلات کا محاصرہ کر لیا ہے۔  تمام خارجی اور داخلی راستوں کو  سیل کردیا گیا۔ پولیس کی بھاری نفری اطراف میں موجود ہے۔

ایس ایس پی شکارپور تنویر تنیو اور ڈی آٸ جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ  کراچی میں موجود ہیں، دونوں کو آئی جی سندھ مشتاق مھر نے کچے میں آپریشن کی مشاورت کے لیے کراچی طلب کر رکھا ہے۔ آپریشن شروع کرنے کے لٸے پولیس کو اعلیٰ حکام کی جانب سے احکامات کا انتظار ہے۔ کچے میں فیصلہ کن گرینڈ آپریشن شروع کرنے کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گٸ ہے۔