لاہور: کورونا وائرس میں مبتلا ہوکر مقامی اسپتال میں زیر علاج لیڈی ڈاکٹر ثنا فاطمہ جاں بحق ہو گئیں۔
ترجمان محکمہ صحت پنجاب حافظ قیصر کا کہنا ہے کہ لیڈی ڈاکٹر ثنا فاطمہ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور وہ مقامی اسپتال میں زیر علاج تھیں۔محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے مزید کہا کہ صوبہ پنجاب میں مزید 100 ہیلتھ کیئر ورکرز کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں جس کے بعد کورونا سے متاثرہ ہیلتھ کیئر ورکرز کی تعداد 341 ہوگئی ہے۔حافظ قیصر نے مزید بتایا کہ اب تک 4 ہزار 173 ہیلتھ کیئر ورکرز کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ہیلتھ کیئر ورکرز میں ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر پیرامیڈک اسٹاف شامل ہے۔
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت کورونا وائرس سے اموات کی اصل تعداد نہیں بتا رہی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے جنرل اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ عوام کو کورونا وائرس کے متاثرین کے حوالے سے سچ بتائیں۔میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈاکٹر عمار یوسف کا کہنا تھا کہ 90 سے زائد ڈاکٹر اور 10 سے زیادہ نرسیں کورونا وائرس سے متاثر ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ جنرل اسپتال میں100 سے زائد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنا خطرناک ہے، ڈاکٹر ثنا فاطمہ ڈاکٹرز اسپتال میں آج کورونا کے باعث جاں بحق ہوگئیں۔
ڈاکٹر عمار یوسف کا کہنا تھا کہ حکومت کا شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ انتہائی غلط تھا، ہماری تنظیم کے متعدد عہدیداران بھی اس موذی وبا سے متاثر ہوئے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران ئنگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار ڈاکٹر ارسلان بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے مگر پلازمہ تھراپی پر پنجاب حکومت نے کام نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ وائے ڈی اے جنرل اسپتال اب اپنے طور پر ایک پورٹل بنا رہی ہے، اس پورٹل میں کورونا پازیٹو ہو کر صحت مند ہونے والے افراد کے نمبر محفوظ ہوں گے۔
ڈاکٹر ارسلان بٹ نے کورونا وائرس کا شکار ہوکرصحت مند ہونے والے افراد سے گزارش کی کہ پلازما عطیہ کریں۔