لاہور : سابق قومی آف سپنر ثقلین مشتاق پاکستان کرکٹ کا سنہری دور واپس لانے کے خواہاں ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ پرجوش نوجوان کرکٹرز تک اپنا علم اور تجربہ پہنچانے کیلئے پرامید ہیں۔
ہیڈ آف انٹرنیشنل پلیئرز ڈویلپمنٹ کے عہدے پر تقرری کے حوالے سے 43 سالہ ثقلین مشتاق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نمائندگی ان کیلئے قابل فخر اور اعزاز کی بات ہے اور اس نئی ذمہ داری کے تحت انہیں نوجوان کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع مل گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ماضی میں بھی مختلف کرکٹرز پر کام کر کے ان کے کیریئرز کو بہتر بنا چکے ہیں اور انہیں پوری امید ہے کہ وہ اس بار بھی ہائی پرفارمنس سنٹر میں اپنا علم اور تجربہ دوسروں تک پہنچانے اور پی سی بی کے بنچ مارک کو نئی بلندی پر لے جانے میں کامیاب رہیں گے۔
سابق آف سپنر ثقلین مشتاق کے مطابق اپنے نئے کردار کو قبول کرتے ہوئے انہوں نے کھیل کے ماحول اور ساتھ کام کرنے والے افراد سمیت کئی پہلوؤں کا جائزہ لیا اور یہ بات محسوس کی کہ پی سی بی کا وژن اور حکمت عملی درست سمت میں گامزن ہے لہٰذا یہی درست وقت ہے کہ لاہور میں ہائی پرفارمنس سنٹر کے ساتھ منسلک ہو کر پاکستان کرکٹ کو اس کے سنہری دور میں واپس پہنچایا جا سکتا ہے۔