پیرس:فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے صدراتی محل میں ملاقات کے دوران مالی کے اس باشندے کی ہمت کو مثالی قرار دیتے ہوئے اسے شہریت دینے کی پیش کش کی ہے جس نے ایک اپارٹمنٹ بلڈنگ کی بالکونی سے لٹکے ہوئے چار سالہ بچے کی جان بچائی تھی ۔
مامودو گاساما نے دو روز قبل جس طرح اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بچے کی جان بچائی تھی، اس پر فرانسیسی میڈیا نے اسے سپائیڈر مین کا لقب دیا ہے۔ اس ویڈیو کو انٹرنیٹ پر لاکھوں بار دیکھا جا چکا ہے۔
صدر میکرون نے مالی کے نوجوان کو بہاردی کا تغمہ بھی دیا اور اسے فائر ڈپارٹمنٹ میں ملازمت کی پیش کش کی بھی ہے۔مالی کے صدر ابراہیم بوباکار کیٹا نے گاساما کو دلیری کا مظاہرہ کرنے پر سراہا ہے ۔ انہوں نے پیرس کے سفارت خانے میں اسے ٹیلی فون پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اس کا عمل مالی کے تمام باشندوں کے لیے باعث افتخار ہے۔
گاساما نے اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے چار سالہ بچے کی جان ایک ایسے موقع پر بچائی ہے جب قانون ساز ایک متنازع بل پر بحث جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں معاشی ضرورت کے تحت فرانس آنے والے تارکین وطن اور ان پناہ گزینوں کی ملک سے بے دخلی کا عمل تیز ہو جائے گا، جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں , ایسے ہزاروں افراد دارالحکومت پیرس کے کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔
گاساما فرانس میں غیر قانونی حیثیت میں مقیم ہے اور گزشتہ سال ستمبر میں اس ملک میں پہنچنے کے بعد سے ایک تعمیراتی کمپنی میں کام کر رہا ہے۔ اس نے فرانس پہنچنے کے لیے اپنے وطن سے لیبیا اور پھر اٹلی کے راستے پر خطر سفر طے کیا تھا۔
صدر میکرون نے، جو معاشی وجوہ کی بنا پر غیر قانونی طریقے سے فرانس داخل ہونے والوں کے خلاف سخت موقف رکھتے ہیں، گاساما کے معاملے کو ہیرو جیسا ایک مثالی واقعہ قرار دیا۔
گاساما کی ویڈیو میں اسے بچے کی جان بچانے کے لیے ایک بالکونی سے دوسری بالکونی پر چڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔فائر فائٹرز جب موقع پر پہنچے تو گاساما بچے کو بحفاظت نیچے لا چکا تھا۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب اپارٹمنٹ میں بچے کے والدین میں سے کوئی بھی موجود نہیں تھا۔