اسلام آباد:جسٹس (ر) ناصر الملک کی بطور نگرانی وزیراعظم نامزدگی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ جسٹس (ر) ناصر الملک کی بطور نگران وزیر اعظم نامزدگی قابل ستائش ہے وہ سب کیلئے قابل قبول ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:45 دن بیٹری ٹائم کیساتھ لینوو کا نیا فون سامنے آگیا
ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو نواز شریف نے کہا کہ ناصرالملک زبردست جج اور چیف جسٹس رہے، ان کی بطور نگران وزیر اعظم نامزدگی قابل ستائش ہے وہ سب کیلئے قابل قبول ہیں ان پر کبھی کسی نے انگلی نہیں اٹھائی۔
یہ بھی پڑھیں:ارجن رام پال کا اہلیہ سے علیحدگی کااعلان
انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس (ر)ناصرالملک کی نامزدگی کو سراہا جانا چاہیے اورسیاستدانوں کو تنگ نظر نہیں ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں بھی نگران وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق کرلیا گیا
سابق سربراہ آئی ایس آئی کی کتاب پر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ اسد درانی نے کتاب لکھی، مشرف اور شاہد عزیز نے بھی بیان دیے، اسد درانی نے بہت اہم گفتگو کی ہے، ضرورت ہے کہ ساری چیزوں کی تہہ تک جایا جائے۔خیال رہے کہ اسد درانی کی کتاب کے بعد ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب ناصر محمود کھوسہ کے بارے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ناصر کھوسہ اچھے آدمی ہیں ،وہ میرے پرنسپل سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں ان کا نام پی ٹی آئی کی طرف سے آیا تو ہم نے قبول کرلیا۔ضروری نہیں کہ وہ آصف کھوسہ کے بھائی ہیں تو ہم انہیں نہ لگائیں سیاستدان اتنا تنگ نظر نہیں ہوتا۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ ٹرائل اختتامی مراحل میں داخل ہیں،دھرنے کے کردار تو بتادیں؟ جس پر نواز شریف نے کہا ’بتا تو چکا ہوں اور کتنی بار بتاؤں‘۔
نواز شریف سے ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ آپ تین بار وزیر اعظم رہے لیکن مارشل لا کا راستہ کیوں نہیں روکا ؟ جس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے آئین میں شقیں ختم کیں اور کچھ ترامیم کی ہیں ، آٹھویں ترمیم بھی کی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں