اسلام آباد :صدر مملکت ممنون حسین نے فاٹا سے متعلق عبوری انتظامی آرڈر پر دستخط کردیے، خیبرپختونخوا سے متصل قبائلی علاقوں کا انتظام عبوری مدت کے دوران انتظامی آرڈر کے تحت چلایا جائے گا۔
فاٹا عبوری گورننس ریگولیشن 2018 ان قوانین کا مجموعہ ہے جن کے تحت خیبر پختونخوا میں انضمام مکمل ہونے تک فاٹا کا انتظام چلایا جائے گا۔
اس انتطامی آرڈر پرتمام اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا تھا اور اس کے نفاذ سے برسوں پرانے کالے قانون فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) سے فاٹا کے عوام کو رہائی مل گئی۔
خیال رہے کہ 24 مئی کو قومی اسمبلی میں فاٹا کے خیبر پختونخوا سے انضمام کا 31 ویں آئینی ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا اور اگلے ہی روز سینیٹ نے بھی اس کی منظوری دے دی تھی۔
27 مئی کو یہ بل توثیق کے لیے خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا اور اسے دوتہائی اکثریت سے منظور کرلیا گیا تھا۔صدر مملکت کے دستخط کے فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہوجائے گا اور آئین کے آرٹیکل 247 کا خاتمہ ہوجائے گا جس کے تحت وفاق کو فاٹا اور پاٹا تک ایگزیکٹو اتھارٹی حاصل ہے۔
دوسری جانب فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام پر قبائلی علاقوں کے عوام کا جشن جاری ہے۔آج بھی جنوبی وزیرستان کے قبائلیوں نے ڈھول کی تھاپ رقص کیا اور جشن منایا۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا، کانی گرم، مکین اور دیگر علاقوں میں قبائلیوں نے جشن منایا اور ریلی بھی نکالی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھاکہ فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرکے آبائو اجداد کا ثمر دیا گیا، ریلی کے شرکاء نے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے پر تمام سیاسی پارٹیوں اور پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔