بغداد: عراق کے شمالی شہر موصل میں جاری فوجی آپریشن کے نتیجے میں داعش کو غیر معمولی جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے، داعشی جنگجو بھیس بدل کر پناہ گزینوں کے روپ میں فرار ہونے لگے ۔
غیر ملکی میڈیا کےمطابق عراقی فوج، عالمی اتحادی افواج کے فضائی حملوں کرد فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں داعش چند ایک کالونیوں میں محصور ہوگئی ہے۔ محاذ جنگ کے اگلے مورچوں پر بارودی جیکٹیں پہنے داعشی خواتین اور کم عمر لڑکوں کو بھی دیکھا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ خبریں بھی گردش میں ہیں موصل سے داعشی جنگجو اپنا مخصوص جنگی لباس ترک کرکے سادہ کپڑوں میں پناہ گزینوں کے روپ میں فرار ہو رہے ہیں۔
عراقی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پناہ گزینوں کے ساتھ فرار ہونے کی کوشش کرنے والے متعدد داعشی جنگجوں کو حراست میں لیا گیا۔خیال ہے کہ عراق میں داعشی جنگجوں کے سرکاری یونیفارم کو افغان وردی کا نام دیا جاتا ہے۔ داعشی جنگجو اپنی وردیاں اتار کر سادہ کپڑوں میں فرار ہونے کی کوشش میں ہیں۔ فرار ہونے کی کوشش کے دوران کئی جنگجوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مغربی موصل کے ایک مقامی قبائلی سردار الشیخ سعد الجبوری کا کہنا ہے کہ انہوں نے داعشی جنگجوں کو یہ کہتے سنا کہ جنگجوں کی بڑی تعداد بھیس بدل کر پناہ گزینوں میں شامل ہونے کے بعد موصل سے نکل گئی ہے اور اب وہ عراق سے باہر فرارکی کوشش کررہے ہیں۔
ایک دوسرے مقامی شہری الشیخ سطام الاحمد نے بتایا کہ داعش کے الحسبہ شعبے میں کام کرنے والے ایک جنگجو کا واقعہ بھی سنایا جس نے اپنے بھائی کو عراقی فوج کو مخبری کرنے کے الزام میں گولیاں مار کرقتل کردیا تھا۔