اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے طیبہ تشدد کیس کی سماعت کی۔ تشدد کیس کے مرکزی ملزم راجہ خرم کے وکیل نے جسٹس محسن اختر کیانی سے درخواست کی کہ آپ نے راجہ خرم کے خلاف محکمانہ کاروائی کی ہے لہذا آپ اس کیس کو نہ سنیں۔
آپ پر کوئی اعتراض نہیں مگر قانون کے مطابق آپ اس کیس کو مت سنیں۔ جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وہ ملزم راجہ خرم کے خلاف انکوائری کر چکے ہیں اور انکوائری میں راجہ خرم کو قصور وار قرار دیا ہے۔
ملزم کے اعتراض کے بعد وہ اس کیس کو نہیں سن سکتا۔ جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو واپس بھجواتے ہوئے قرار دیا کہ راجہ خرم کی قسمت کا فیصلہ ہائی اتھارٹی کرے گی۔ کیس میں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے بلائے گئے ڈاکٹرز عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
آئندہ سماعت پر دونوں ڈاکٹرز کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے 29 دسمبر 2016 کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشنز جج راجہ خرم علی خان کے گھر سے مبینہ طور پر تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ کو پولیس نے بازیاب کرایا تھا اور بعد ازاں راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں