حافظ سعید نظر بندی کیس، لاہور ہائیکورٹ کی وفاقی حکومت کے وکیل کو 2روز کی مہلت

حافظ سعید نظر بندی کیس، لاہور ہائیکورٹ کی وفاقی حکومت کے وکیل کو 2روز کی مہلت

لاہور : ہائیکورٹ نے جماعتدالدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید نظر بندی کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کے وکیل کو ریویو بورڈ کی رپورٹ پیش کرنے کیلئے دو دنوں کی مہلت دے دی ہے۔  لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالمسیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس میں  نظر بندی کے احکامات کو چیلنج کیا گیا.

سماعت کے دوران  سرکاری وکیل نے  نظر بندی کے بارے میں وفاقی ریویو بورڈ کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید  مہلت مانگ لی. ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے سرکاری وکیل کی استدعا منظور کر لی اور سرکاری وکیل کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے  دو دنوں کا وقت دے دیا. درخواست گزار  کے وکیل اے کے ڈوگر نے اعتراض اٹھایا کہ حافظ سعید کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا  غیر قانونی ہے  اور ان کی نظر بندی قانون کے تقاضوں کے منافی ہے. درخواست میں استدعا کی گئی کہ  متعلقہ حکام کو حافظ سعید کی رہائی کا حکم دیا جائے. درخواست پر مزید کارروائی یکم جون کو ہوگی. 

مصنف کے بارے میں