کلر سیداں : سپریم کورٹ کے جج جناب جسٹس سردار طارق مسعود خان پر حملہ کے الزام میں دربار عالیہ عید گاہ شریف کے پیر نقیب الرحمان کے صاحبزادے اور سجادہ نشیں دربار عالیہ عید گاہ شریف حسان حسیب الرحمان کو پانچ مریدین کے ہمراہ گرفتار کرلیا گیا۔ عدالت نے بیس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔تفصیلات کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود عدالت کے باہر پولیس اسکواڈ ساتھ نہیں رکھتے تھے وہ گزشتہ شب اپنی فیملی کے ہمراہ موٹروے کے راستے لاہور سے راولپنڈی آرہے تھے کہ سکھےکی کے قریب عید گاہ شریف کے صاحبزادہ حسان حسیب الرحمان اور دیگر نے ان کی گاڑی کا راستہ روکا اور ان کی گاڑی کو نقصان پہنچایا ۔
جسٹس طارق مسعود نے اعلیٰ پولیس حکام سے رابطہ قائم کیا جس کے فوری بعد موٹروے پولیس نے موقع پر پہنچ کر صاحبزادہ حسان حسیب الرحمان اور ان کے دیگر پانچ مریدین کو گرفتار کر کے اپنی مدعیت میں کالے کی منڈی تھانے میں مقدمہ درج کر کے ملزمان کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج خالد بشیر نے ملزمان کو بیس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔اس موقع پر عدالت نے پراسیکیوٹر کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے مقدمے میں اقدام قتل کی دفعہ324ت پ بھی شامل کر لی۔
واضح رہے کہ جسٹس سردار طارق مسعود کا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع پونچھ سے ہے۔