اسلام آباد: عالمی بینک نے فضائی آلودگی سے نمٹنے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پنجاب کلین ایئر پروگرام (پی سی اے پی) کے لیے 30 کروڑ امریکی ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔
ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، گروپ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے قرض کی منظوری دی ہے، جس کا مقصد فضائی آلودگی اور اسموگ جیسے سنگین مسائل سے نمٹنا ہے۔
پی سی اے پی منصوبہ پنجاب حکومت کے اسموگ مٹیگیشن ایکشن پلان (ایس ایم اے پی) کی معاونت کرے گا۔ اس کے تحت فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے ٹرانسپورٹ، زراعت، صنعت، توانائی، اور میونسپل سروسز جیسے شعبوں میں جامع اصلاحات اور جدید اقدامات کیے جائیں گے۔
عالمی بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر، ناجی بینہسین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور لاکھوں شہریوں کی صحت اور فلاح و بہبود کو بڑھانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔
عالمی بینک کے مطابق، پنجاب کلین ایئر پروگرام ورلڈ بینک کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کے مطابق ہے اور اس کا ہدف آئندہ دہائی میں آلودہ زرات کی سطح کو 35 فیصد تک کم کرنا ہے۔ اس سے لاہور ڈویژن کے تقریباً ایک کروڑ 30 لاکھ رہائشیوں کو سانس کی بیماریوں اور آلودگی سے متعلق صحت کے مسائل میں کمی آئے گی۔
پروجیکٹ کے ٹیم لیڈر، شیام سری نواسن کے مطابق، اس منصوبے کے تحت کاشتکاروں کو جدید زرعی ٹیکنالوجیز تک رسائی فراہم کی جائے گی، جبکہ ای بسوں اور ڈپو کے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
پنجاب کلین ایئر پروگرام کے تحت سرکاری اہلکاروں کی تربیت اور صلاحیت سازی پر بھی توجہ دی جائے گی، تاکہ وہ ہوا کے معیار کے انتظام میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔ اس منصوبے کا مقصد نہ صرف صحت مند ماحول کو فروغ دینا ہے بلکہ عوامی بیداری میں بھی اضافہ کرنا ہے۔