لندن: مشہور سوشل میڈیا اسٹار حریم شاہ نے کہا کہ وہ برطانیہ کی سیاست میں آگئی ہیں اور مستقبل میں برطانوی پارلیمنٹ کی رکن بننے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
حریم نے انکشاف کیا کہ وہ برطانیہ کی ایک مرکزی سیاسی جماعت میں اس کے ایک رہنما کی دعوت پر شامل ہوئی ہیں۔
حریم شاہ کا کہنا ہے کہ”برطانیہ میں تین بڑی مشہور جماعتیں ہیں( لیبر، ٹوریز اور لبرل ڈیموکریٹس)، میں ابھی پارٹی کا نام ظاہر نہیں کر سکتی لیکن میں اس بات کی تصدیق کر سکتی ہوں کہ میں نے پارٹیوں میں سے کسی ایک میں شمولیت اختیار کر لی ہے،“
انہوں نے مزید کہا کہ ”ان پارٹیوں میں سے ایک کے ایک سینئر لیڈر نے مجھے اس میں شامل ہونے کو کہا۔ مستقبل میں، میں انتخابات میں کھڑا ہونے اور برطانیہ کی پارلیمنٹ کا رکن بننے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ آپ مجھے برطانیہ کی پارلیمنٹ میں دیکھیں گے۔ ان جماعتوں کو نوجوان اور مقبول اثرورسوخ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا کیونکہ میں گوگل کی ٹاپ سرچ رینکنگ میں ہوں۔ میں مقبول ہوں۔ میں بھی دنیا کے سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والے لوگوں میں شامل ہوں۔
”میں خوش قسمت ہوں کہ مجھ سے اس طرح رابطہ کیا گیا۔ آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے الیکشن جیتوں گا۔ میں پاکستان کے لیے آواز اٹھاؤں گا۔ میں پہلے ہی انسانی حقوق کے لیے کام کر رہی ہوں۔“
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتےمیں رپورٹ کیا گیا تھا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ٹکٹ ٹاکر سٹار حریم شاہ کو کچھ لوگوں کی طرف سے دھمکیاں ملنے کے بعد تحفظ فراہم کیا گیا تھا جب اس نے کچھ لوگوں کے بارے میں پولیس میں شکایت کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اسے بلیک میل کیا جا رہا ہے، پیچھا کیا جا رہا ہے اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب برطانوی پاکستانیوں کے ایک گروپ نے پاکستانی میڈیا کے ارکان سے رابطہ کیا اور الزام لگایا کہ حریم نے مانچسٹر میں ایک ڈکیتی میں ان کے 6000 پاؤنڈ چرائے تھے اور وہ شہر سے لندن فرار ہو گئی تھیں۔ جس کی حریم نے تردید کی تھی اور کہا کہ الزام لگانے والوں کو سوشل میڈیا اور دھمکیوں اور بلیک میل کے ذریعے بدنام کرنے ککی کوششی کی جا رہی ہے۔
حریم کی جانب سے اس حوالے سےلندن پولیس میں شکایتدرج کی گئی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا جس کے حریم کو لندن سے باہر ان لوگوں سے بچانے کے لیے ایک نئے پتے پر منتقل کیا گیا تھا جو حریم کے مطابق اس کے دروازے پر دستک دے رہے تھے۔
یاد رہے کہ حریم نے ایک سال سے زیادہ عرصہ قبل پاکستان چھوڑا تھا اور تب سے وہ وطن واپس نہیں آئی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اب وہ مستقل طور پر لندن میں مقیم ہیں۔