اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف، جہانگیر ترین ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور دیگر کو بھی قومی اسمبلی میں منظور ہونے والے بل کے بعد اپیل کا حق مل گیا ہے۔
نیو نیوز کے مطابق نئی عدالتی اصلاحات کے تحت از خود نوٹس پر فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق نواز شریف کو بھی مل گیا۔ یوسف رضا گیلانی ،جہانگیر ترین اور دیگر متاثرہ لوگ بھی ایک ماہ میں اپیل کرسکیں گے۔ ماضی کے مقدمات کے فیصلوں کے خلاف ایک ماہ کے اندر اپیل ہوسکے گی اور یہ ون ٹائم استثنیٰ ہوگا۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر نامی اس بل کے مسودے میں موجود ترامیم کے مطابق بینچوں کی تشکیل، از خود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور دو سینیئر ترین ججز ہوں گے۔
یہی کمیٹی بنیادی انسانی حقوق کے معاملات کم از کم تین ججوں پر مشتمل بینچ کو بھجوائے گی۔ انٹرا کورٹ اپیل پر 14 روز میں سماعت ہوگی۔ ارجنٹ معاملات کے کیسز 14 روز کے اندر اندر سماعت کے لیے مقرر ہوں گے۔
قومی اسمبلی میں منظور سے قبل یہ بل آج قائمہ کمیٹی برائے قانون سے منظور ہوا تھا۔ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد یہ بل ایوانِ بالا یعنی سینٹ سے منظور کیا جائے گا۔ اس کے بعد یہ قانون کی شکل اختیار کرے جائے گا۔