کراچی : کراچی کی مقامی عدالت نے عمران خان کے بھانجے اور فوکل پرسن حسان نیاز ی کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ ڈسچارج کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
پولیس نے حسان نیازی کو عدالت میں پیش کیا اور دو ہفتوں کی ریمانڈ کی استدعا کی۔ حسان نیازی کے وکلا کی جانب سے ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ سیاسی مخالفت پر جھوٹا کیس بنایا گیا ہے۔ حسان نیازی کو رہا کیا جائے۔
عدالت نے حسان نیازی کو زیر دفعہ 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے پچاس ہزار کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ عدالت نے حسان نیازی کی ہتھکڑیاں کھولنے کا بھی حکم دیا تاہم مقدمے سے نام کے اخراج کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا۔
تحریک انصاف کے وکلاء کے مطابق پولیس مقدمے سے نام خارج کے بعد بھی حسان نیازی کو ریلیز نہیں کررہی ہے۔ وکلا اور اہلکاروں کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی جس کے بعد ساتھی وکلا حسان نیازی کو بار روم لے گئے۔
ڈی ایس پی سعید رند کےمطابق حسان نیازی کو رہا نہیں کیا جارہا انہیں واپس تھانے لیکر جائیں گے۔ لاہور میں حسان نیازی کے خلاف مقدمہ زیر سماعت ہے۔ لاہور کی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد حسان نیازی کو رہا کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
ڈی ایس پی کے مطابق اگر آج لاہور کی عدالت کا فیصلہ نہیں آیا تو حسان نیازی کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔ کراچی پولیس کو حسان نیازی کی آج تک راہداری کسٹڈی ملی تھی۔ حسان نیازی کی عدالت میں پیشی کےموقع پر پارٹی رہنماؤں کی بڑی تعداد عدالت میں موجود تھی ۔