لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ناراض رہنماءعلیم خان گروپ کی اکثریت نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماءاور سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ دینے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق علیم خان نے بدلتی صورتحال میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف اراکین اسمبلی اور سیاسی شخصیات سے مشاورت شروع کر دی ہے جس دوران گروپ کی اکثریت نے سے چوہدری پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کیلئے حکومتی امیدوار بنانے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی ماضی قریب میں علیم خان کے خلاف سخت ترین بیانات دیتے رہے ہیں اور جہانگیر ترین گروپ کے ساتھ علیم خان کی ملاقات کو سبوتاژ کرنے میں بھی مسلم لیگ (ق) کا اہم کردار رہا ہے جس کے باعث ان کی نامزدگی پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
علیم خان گروپ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو اپنی پارٹی کے ایم پی ایز میں سے ہی کسی کو وزارت اعلیٰ کا امیدوار بنانا چاہئے تھا جبکہ اس صورتحال میں چار اہم ترین حکومتی شخصیات علیم خان اور پرویز الٰہی کے درمیان مفاہمت کی کوششوں میں بھی مصروف ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران اگر متحدہ اپوزیشن کی جانب سے علیم خان گروپ کیساتھ رابطہ کر کے حمایت مانگی گئی تو اس آپشن پر بھی سنجیدگی سے غور کیا جائے گا جبکہ علیم خان گروپ کی جانب سے آئندہ 48 گھنٹوں میں مشاورت کے بعد فیصلے کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔