الحمداللہ ہماری زندگی میں ایک بار پھرآمدِرمضان رحمتوں ،برکتوں کا نزول ہونے والا ہے ہمیں اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرنا چاہیے کہ ایک بار پھر رمضان المبارک کی برکتیں سمیٹنے اور اپنے ایمان کو تازہ کرنے کی سعادت نصیب ہو رہی ہے۔ رمضان المبارک قمری مہینوں میں سے نواں مہینہ ہے روزے کی فرضیت کا حکم 2ہجری میں نازل ہوا تھاعربی زبان میں روزے کو صوم کہا جاتا ہے جسکی جمع صیام ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اس ماہِ مبارک کی اپنی طرف خاص نسبت فرمائی ہے،حدیث مبارک میں ہے کہ "رمضان شہر اللہ " یعنی رمضان اللہ کا مہینہ ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس مبارک مہینے سے رب ِ ذوالجلال کا خصوصی تعلق ہے اس وجہ سے یہ مقدس مہینہ دوسرے تمام مہینوں سے زیادہ ممتاز اور افضل ہے۔گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی رمضان کی آمد گرمیوں کے موسم میں ہے اس لیے کھانے پینے کے اوقات اور چیزوں میں بدلائو کی وجہ سے ہمیںصحت کے مختلف مسائل در پیش ہو سکتے ہیں اسکی پہلی وجہ تو پانی کی کمی ہے کیونکہ روزہ رکھنے کی وجہ سے عام دنوں کی نسبت ہم پانی بہت کم مقدار میں پیتے ہیں جسکی وجہ سے جلد ڈی ہائڈریشن اور شکست و ریخت کا شکار ہو جاتی ہے دوسری اہم وجہ مصالحے دار مرغن اور آئلی کھانوں کااستعمال ہے۔
رمضان اگرچہ ہمیںتقویٰ وسادگی کا درس دیتا ہے لیکن ہمارے ہاں سحری و افطاری میں اعتدال سے کام نہیں لیا جاتاجس کی وجہ سے ہم رمضان میں صحت کے مختلف مسائل سے دوچار ہو سکتے ہیں ان مسائل سے بچنے کے لیے انتخاب غذا میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ماہرین ِ غذائیات کے مفید مشوروں کو اپناتے ہوئے ہم خوراک کو اپنی صحت کے لیے فائدہ مندبنا سکتے ہیں ۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے پبلک ریلیشنز اینڈ اوئر نیس ونگ کی کاوشوں سے پروگرام " غذا کی بات پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ساتھ" ہفتے میں دو بارنشر کیا جاتا ہے جس میں مختلف ماہرین ِ غذائیات انتخابِ خوراک اور مقدار کے بارے میں مفید مشورے دیتی ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کی "ماہرِ غذائیت ڈاکٹرعائشہ خالد ـ"کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران روزہ دار کو چاہیے کہ وہ تازہ پھل،سبزیاں،فروٹ چاٹ ،دودھ،دہی ،انڈے،کیلا اورکھجور کا استعمال کریںجس سے انکی صحت اچھی رہے گی اُن کا کہنا ہے کہ روزے کی صورت میں مرد حضرات تمباکونوشی،پان،گٹکا،چھالیہ سمیت دیگر متعدد مُضرصحت اشیاء سے بھی جان چھڑوا سکتے ہیں
روز ے داراپنی غذا میں معمولی سی تبدیلیوں کے ذریعے خوراک کو صحت بخش بنا سکتے ہیں مثلاً:
٭ڈیپ فرائی چیزوں جیسا کہ سموسے،پکوڑے وغیرہ کی بجائے آلو اور پھلوں کی چاٹ کااستعمال کریں
٭کولا مشروبات کی بجائے تازہ اور موسمی پھلوںکے جوس اور مِلک شیک کا استعمال کریں
٭بازاری کھانوں کی بجائے گھر میں تیار چیزوں کو فوقیت دیں
٭بناسپتی کی جگہ کوکنگ آئل ( کینولا ،سویا بین ،سن فلاور،زیتون) استعمال کریں
رمضان المبارک کا مہینہ چونکہ گرمیوں میں آ رہا ہے لہذا روزے دارپیاس سے نڈھال ہو کر زیادہ تر افطاری میںکولڈڈرنکس ،کاربونیٹیڈ ڈرنکس،جوسز اور دیگر لال مشروبات کا استعمال کثرت سے کرتے ہیں۔ان مشروبات کی تیاری میں مصنوعی فلیورز، مضر صحت کھلے رنگوں اور کیمیلکلز کا استعمال متعدد بیماریوں کا باعث بنتا ہے ان مشروبات کے استعمال کی بجائے اچھی صحت کے لیے گھر میں فریش مِلک شیک کو ترجیع دینی چاہیے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں عوام تک حفظانِ صحت کے اصولوں کے عین مطابق ملاوٹ سے پاک صحت بخش خوراک کی فراہمی کو صوبے بھر میںیقینی بنا رہی ہیں محفوظ اور صحت مند خوراک کی فراہمی قانونی ذمہ داری کے ساتھ عین عبادت بھی ہے۔رمضان سے قبل ہی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے " فرض شناس ڈائریکٹر جنرل جناب رفاقت علی نسوانہـ" کی زیرنگرانی مختلف فوڈ سفیٹی ٹیمیں صوبے بھر میںجعلی مشروبات بنانے والے صحت دشمن عناصر کی سخت چیکنگ کر رہی ہیں۔ملاوٹ مافیا مصنوعی فلیورز، کھلے رنگوں اور کیمیلکلزکا استعمال کرتے ہوئے مشروبات کی بوتلوں پر مختلف برانڈز کی جعلی لیبلنگ کر کے مردہ ضمیر لوگ راتوں رات امیر بننے کی دوڑ میں انسانی جانوں سے کِھلواڑ کرتے ہیں۔
ایک بار حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گندم کے ایک ڈھیر میں ہاتھ ڈالا تو وہ نیچے سے بھیگا ہوا نکلا،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں" ملاوٹ کرنے والا شخص مسلمان نہیں ہو سکتا۔شریعت نے ہمیں ملاوٹ سے بچنے کی تلقین کی ہے لہذا جو لوگ اشیاء خورونوش میں ملاوٹ کرتے ہیں وہ اُمت مسلمہ میں سے نہیں۔
ماہِ صیام میں عام آدمی کی سب سے بڑی ضرورت آلو ، پیاز، آٹا،گھی،چینی،دودھ ، دہی ،کھجور اور بیسن ہواکرتے ہیں۔صحت مند پنجاب کے مشن پر عمل پیراں عوام کا قابل اعتماد ادارہ پنجاب فوڈ اتھارٹی صوبے بھر میں ملاوٹ سے پاک اشیاء کی فراہمی کے لیے مصروفِ عمل ہے۔تا ہممعاشرے کو صحت دشمن عناصر سے پاک کرنے کے لیے ہر فرد کو بھی اپنے حصے کا دیا جلانا ہو گا اچھے شہری ہونے کا فرض ادا کرنا ہو گا عوام سے بھی التماس ہے کہ گلی،،بازاروں میں واقع خفیہ یونٹس کے خلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی کو مطلع کریں تاکہ ملاوٹ کرنے والوں کی نہ صرف حوصلہ شکنی ہو بلکہ انہیں قانون کے شکنجے میں بھی لایا جا سکے۔
ماہ ِ صیام نیکیوں کا موسم ِ بہار ہے اور خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو اپنا دامن خیرو برکت اور اللہ کی رحمتوں سے بھر تے ہیںاللہ کریم ہم سب کو خیریت سے ما ہِ رمضان کی برکتیں اور رحمتیں نصیب فرمائے (آمین )