اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو کھری کھری سُناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف کھڑی ہونے والی اپوزیشن ٹائیں ٹائیں فش ہو گئی ہے جبکہ پی ڈی ایم میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی راہیں جدا ہو چکیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میرا اور تیرا اپوزیشن لیڈر کرتے کرتے ان کا کام ہو گیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے والے خود پیچھے ہٹ گئے ہیں، پی ڈی ایم میں اختلاف نہ حکومت کی کامیابی ہے نہ حکومت کا اس میں ہاتھ ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اسمبلیوں میں آئیں کیونکہ عمران خان ان سے نہیں جانے والا جبکہ پی ڈی ایم میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی ہمیشہ کے لیے علیحدہ ہو چکی ہے اور اب اصل فیصلہ مولانا فضل الرحمان کا ہے لیکن ہماری کسی سے کوئی ناراضی نہیں ہے۔
شیخ رشید نے اپوزیشن کو اسمبلیوں میں آنے اور انتخابی اصلاحات کرنے کا مشورہ دیتے ہوئےکہا کہ آئینی ریفارمز کریں عمران خان آپ سے باہر نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن این سی او سی کا کام ہے میرا کام نہیں ہے اگر مجھے کہا جائے گا تو میں لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کراؤں گا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے مریم نواز کا توڑ نکال لیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے مریم نواز کی بجائے حمزہ شہباز سے روابط بڑھانے پر غور شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں بلاول بھٹو کا جلد حمزہ شہباز سے رابطے کا امکان ہے۔
پیپلزپارٹی کے مطابق حمزہ شہباز مریم نواز کی نسبت معتدل ہیں جبکہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کی سربراہی کمیٹی میں بھی مریم کی بجائے حمزہ شہباز کو شامل کرنے کی تجویز دینے پر غور کرے گی۔ بلاول بھٹو یہ کہہ بھی چکے ہیں کہ پنجاب پر حمزہ شہباز کا حق ہے کیونکہ مریم نواز کے سخت بیانیہ کے ساتھ چلنا مشکل ہے۔ پی ڈی ایم کے آئندہ سربراہی اجلاس میں پیپلز پارٹی اپنا موقف پیش کرے گی۔