نیو یارک: امریکا میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں دہشت گردی کے روک تھام پر اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کے دہشت گردی کی روک تھام کرنے والے اداروں کو چند ممالک کے سیاسی مفادات کے فروغ کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عالمی حکمت عملی میں غاصبانہ تسلط اور مقبوضہ علاقوں کی حق خودارادیت کے انکار سے جنم لینے والی صورتحال پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کی علامات سے نہیں بلکہ وجوہات سے نبردآزما ہونے کی ضرورت ہے اور پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ پاکستان میں قومی ایکشن پلان کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی مربوط اور جامع پالیسی بنائی گئی جب کہ دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت اور دیگر کاروائیاں روکنے کے لیے قومی اداروں کو مزید فعال اور مضبوط بنایا گیا ہے۔