سندھ ہائیکورٹ نے 54 ہزار سے زائد بھرتیاں کالعدم قرار دے دیں

سندھ ہائیکورٹ نے 54 ہزار سے زائد بھرتیاں کالعدم قرار دے دیں

  کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کے اگست 2023 کے اشتہار  پر گریڈ ایک سے 15 پر ہونے والی 54 ہزار سے زائد بھرتیاں کالعدم قرار دے دی اور حکم دیا ہے کہ مستقبل میں واک ان انٹرویو کے تحت ملازمتیں نہیں دی جائیں گی۔

سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی گریڈ ایک سے 15  پر 54 ہزار سے زائد بھرتیوں کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

عدالت عالیہ نے حکومت سندھ کی کی جانب سے اگست 2023 کے اشتہارات کے مطابق کی گئیں بھرتیوں کو کالعدم قرار دے دیا اور قرار دیا کہ مستقبل میں واک ان انٹرویو کی بنیاد پر بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔

سندھ ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ حکومت سندھ بھرتیوں سے متعلق بنائے گئے قوانین کے مطابق نئی بھرتیاں یقینی بنائے اور گریڈ ایک سے 4 اور 5 سے 15 کی پوسٹوں پر ضلعی بنیادوں پر بھرتیاں کی جائیں۔

یاد رہے کہ مذکورہ بھرتیوں کے خلاف درخواست ایم کیو ایم کی جانب سے دائر کی گئی تھی اور اگست 2023 میں ہونے والی 54 ہزار سے زائد بھرتیوں کو چیلنج کیا تھا۔

 
سندھ ہائی کورٹ نے 22 جون کو گریڈ ایک سے 15 پر بھرتیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواستوں پر پہلے سے جاری حکم امتناع میں مزید توسیع کر دی تھی اور سماعت 29 جون تک ملتوی کردی تھی۔

مصنف کے بارے میں