اسلام آباد: قومی اسمبلی نے اراکین کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق ترمیم کثرت رائے سے منظور کرلیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے اراکین پارلیمنٹ کی مراعات بڑھانے کی ترمیم پیش کی،جبکہ پی ٹی آئی نے تنخواہوں اور مراعات سے متعلق پیپلزپارٹی کی ترمیم کی مخالفت کی۔
ترمیم کی منظوری سے اراکین اسمبلی کا سفری الاؤنس 10روپے فی کلومیٹر سے بڑھا کر 25روپے کر دیا گیا۔اراکین پارلیمنٹ کے فضائی ٹکٹ استعمال نہ ہونے پر منسوخ کرنے کی بجائے اگلے سال قابل استعمال ہوں گے۔
ارکان اسمبلی کو مراعات کے مد میں 25 بزنس کلاس ایئر ٹکٹ، تین لاکھ مالیت کے ٹریولنگ واؤچر ملتے ہیں۔ بلیو پاسپورٹ کے ساتھ مفت ریلوے سفر کی سہولیات بھی ملتی ہے۔یومیہ ٹی اے ڈی،کنوینس الاؤنس، سپیشل الاؤنس،اضافی الاؤنس،گھریلوں الاؤنس اور ٹریولنگ الاؤنس کی مد میں ہزاروں روپے ملتے ہیں۔
ارکان اسمبلی تنخواہوں کو مراعات میں ہر رکن کو ایک لاکھ 50 ہزار ماہانہ بنیادی تنخواہ ملتی ہے۔ 38 ہزار اضافی الاؤنسز کی مد میں بھی ملتے ہیں۔ارکان اسمبلی کو ٹیلی فونک الاؤنس کی مد میں 10ہزار، آفس الاونس کی مد میں 8 ہزار ملتے ہیں۔ ایڈہاک ریلیف کی مد میں15ہزار, اضافی الاونس کی مد میں5 ہزار بھی تنخواہ میں شامل ہے۔دوران ڈیوٹی رکن اسمبلی یومیہ دو ہزار روپے گھریلو الاؤنس بھی حاصل کرنے کے حقدار ہوتے ہیں۔
ارکان اسمبلی کو سالانہ تین لاکھ روپے کے ٹریولز واوچرز، 25 بزنس کلاس مفت ریٹرن ٹگٹ بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ ہر اسمبلی اور انکی فیملی ممبران سرکاری پاسپورٹ پر سفر کرنے کی مجاز ہیں ۔ ارکان اسمبلی اور ان کے اہل خانہ کو بلیو پاسپورٹ کا اجراء کیا جاتا ہے۔
قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بننے پر 25ہز ار روپے اعزازیہ دیا جاتا ہے۔چیئرمین کمیٹی بنے پر رکن کو پرائیوٹ سیکرٹری ،سٹینو، نائب قاصد اور ڈرائیور اور گاڑی بھی ملتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی بننے پر 1300 سی سی گاڑی کے ساتھ 600 لیٹر فیول بھی فراہم کیا جاتا ہے