ممبئی: بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ اور مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن ادھو ٹھاکرے نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے ریاستی اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے فلور ٹیسٹ کے حکم کے چند منٹ بعد مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ مہاراشٹرا قانون ساز کونسل کے رکن کی حیثیت سے بھی استعفیٰ دے رہے ہیں۔ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا تھا کہ انہیں ان کے اپنے لوگوں نے دھوکا دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مہاراشٹرا کے وزیر اعلٰی ادھو ٹھاکرے کو آج صبح 11 بجے اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کیلئے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا تھا۔