ماسکو: عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہونے کے بعد حکومت پاکستان نے روس سے خام تیل کی درآمد پرغورشروع کردیا۔ ممکنہ طور پر خام تیل کی درآمد کے لیے وزارت توانائی کے پٹرولیم ڈویژن نے آئل ریفائنریوں سے تجاویز طلب کرلیں۔
روس سے خام تیل کی درآمد سے متعلق ڈی جی آئل کی طرف سے پاک عرب ریفائنری، نیشنل ریفائنری، بائیکو اور پا کستان ریفائنری کو خطوط لکھےگئے ہیں۔
خطوط کے مندرجات کے مطابق ریفائنریوں سے پوچھا گیا ہےکہ کس گریڈکا کتنا روسی خام تیل صاف کیا جاسکتا ہے؟ ریفائنریز سے یہ تجاویز بھی مانگی گئی ہیں کہ روس سے خام تیل کی ادائیگی کا طریقہ کیا ہوگا، تیل درآمد کے ٹرانسپورٹیشن اخراجات کیا ہوں گے؟
ریفائنریوں سےکہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مقابلے میں روسی خام تیل کے اخراجات کا موازنہ بھی پیش کیا جائے۔ خطوط میں خلیجی ممالک سے خام تیل درآمد کے موجودہ لمبی مدت کے معاہدوں کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔