اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت عالیہ میں عارف عثمانی کی بطور صدر نیشنل بینک تعیناتی کے 12 جنوری 2019ء کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے محفوظ فیصلہ آج سنایا۔
خیال رہے کہ عارف عثمانی کو 3 سال کیلئے نیشنل بینک کے صدارت کا عہدہ دیا گیا تھا۔ اس سے قبل سعید خان صدر نیشنل بینک تعینات تھے جنہیں حکومت نے اس عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ عارف عثمانی کی تعیناتی رولز اور ایس ای سی پی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ عارف عثمانی کی تعیناتی شفافیت کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ قوانین کے مطابق اس اہم عہدے پر تعینات ہونے والے کیلئے فٹ اور ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہے۔