نیویارک: اقوام متحدہ نے بھارتی سرکار پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بچوں پر پیلٹ گن کا استعمال کرنا فوری طور پر بند کرے۔ معصوم جانوں کیساتھ ایسا رویہ دوبارہ اختیار کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اہم بیان اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے دیا گیا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل میں ایک بحث کے دوران بیان دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے بچوں کے حقوق نظر انداز کرنا دل دہلا دینے والا عمل ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اس قدر خراب ہے کہ وہاں سکولوں کو فوجی مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس میں ہونے والی کھلی بحث میں اپنی تازہ ترین رپورٹ بھی پیش کی۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کانگو، شام اور افغانستان جیسے جنگ زدہ ملکوں میں تقریباً 20 ہزار بچوں کیساتھ سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے پیش کی گئی اس رپورٹ میں دل دہلا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 2020ء درجنوں بچے اور بچیاں بھارتی فوج کے تشدد سے متاثر ہوئے، ان میں سے 9 کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 30 زندگی بھر کیلئے معذور ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گنوں کے حملوں میں بچوں کے زخمی ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں بچوں کیخلاف کی جانے والی کارروائیاں سخت پریشان کن ہیں۔ میرا بھارت سے مطالبہ ہے کہ وہ معصوم بچوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کرے۔
انہوں نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بچوں کیخلاف ایسی کارروائیاں دوبارہ نہ دہرائی جائیں۔