اسلام آباد: قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیلی حکام سے ملاقاتوں کی خبروں کو جھوٹی اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ میں یہ بات واضح طور پر ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ میری کسی بھی اسرائیلی حکام سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، اس بارے میں بڑی سیاسی جماعت کے رہنما کا بیان افسوسناک ہے۔
ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ اسرائیل کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کا موقف واضح ہے کہ پاکستان فلسطینیوں کے منصفانہ دو ریاستی حل کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
خیال رہے کہ میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی تھیں کہ تحریک انصاف کے رہنما سید ذوالفقار بخاری نے بھی اسرائیل کا خفیہ دورہ کرکے وہاں کے اہم حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس من گھڑت اور جھوٹی خبر کی ناصرف دفتر خارجہ کی جانب سے سرکاری طور پر تردید کی گئی بلکہ اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔ پاکستان اسرائیل اور فلسطین کے معاملے میں دو ریاستی حل کا حامی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی نیٹ ورک سے افواہ اڑائی جاتی ہے، پاکستان کے سوشل میڈیا ہر موجود ایک مخصوص گروپ اس افواہ پر تبصرے کرتا ہے اور پھر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا کوئی رہنما اس افواہ کو میڈیا پر عین عبادت سمجھ کر بول دیتا ہے اور یوں ایک افواہ کو مین سٹریم کیا جاتا ہے۔
فواد چودھری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ اس سے مضحکہ خیز گفتگو کیا ہوگی کہ زلفی بخاری نے فوج کے نمائمدے کی حیثیت سے اسرائیل کا دورہ کیا لیکن بلاول بھٹو اپنے دماغ کو تھوڑا سا بھی زحمت دینے کی بجائے طوطے کی طرح ایک احمقانہ افواہ پر تبصرے کرنا شروع ہو گئے، غیر سنجیدہ سیاسی قیادت پاکستان کیلئے بڑا چیلنج ہے۔