اسلام آباد : توشہ خانہ نئے ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کردی گئی ہے۔ احتساب عدالت اسلام آباد نے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کی ہے۔
عدالت نے توشہ خانہ نئے نیب ریفرنس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں دس دن کی توسیع کر دی ۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ملزمان کو تفتیش میں پیشرفت رپورٹ کے ساتھ 8 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی۔ دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اپنی ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بھی جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔
نیب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ اس موقع پر بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کے ہمراہ روسٹرم پر آئیں اور جج محمد علی وڑائچ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جو فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کریں، میں نے اپنا فیصلہ اللہ پر چھوڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ جس منصب پر بیٹھے ہیں کیا آپ کو نظر نہیں آرہا نیب کیا کررہی ہے؟ ہمارے ساتھ مسلسل نا انصافی ہورہی ہے۔اس موقع پر بانی پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا کہ میری اہلیہ کا توشہ خانہ سے کوئی تعلق نہیں، اس کو کیوں سزا دی جارہی ہے؟۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب اور بانی پی ٹی آئی کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔نیب ٹیم کو ضمیر فروش کہنے پراسیکیوٹر جنرل نیب غصے میں آگئے۔ سردار مظفر عباسی نے کہا آپ میرے ساتھ پرسنل نہ ہوں کیس پر بات کریں۔میں نے آج تک آپ کی ذات پر بات نہیں کی. وقفے کے بعد سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی نےپراسیکیوٹر جنرل نیب سے معذرت کرلی ۔