اسلام آباد: سپریم کورٹ میں صحافی ارشد شریف قتل کی شفاف تحقیقات کیلئے ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ جس میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن نے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے از خود نوٹس کی سماعت کی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے معاملہ اہم ہے، یہ مقدمہ پہلے پانچ رکنی بینچ سن رہا تھا جو غلطی سے تین رکنی بینچ کے سامنے مقرر ہوگیا ہے۔ پانچ رکنی بینچ کے سامنے مقرر کرنے کیلئے فائل کمیٹی کو بھجوا دی جائے ۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر پہلے بینچ میں تھے، دونوں ججز کی دستیابی پر ہی کیس دوبارہ مقرر ہوگا۔
عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ کینیا کی ایک ہائیکورٹ نے 8 جولائی کو پاکستانی صحافی ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کینین ہائیکورٹ کی جج جسٹس سٹیلا موٹوکو نے کینین پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا اور واقعہ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
صحافی ارشد شریف کو 23 اکتوبر 2022 میں کینیا کے شہر نیروبی کے قریب مگاڈی کے علاقے میں پراسرار طور پر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ابتدا میں کینین پولیس نے اسے غلط شناخت کا معاملہ بتایا تھا تاہم بعد کیتحقیقات میں یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا تھا۔