جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق نے معاملہ متنازعہ بنادیا، اٹارنی جنرل نے نامزدگی مسترد نہیں کی: ترجمان سپریم کورٹ 

جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق نے معاملہ متنازعہ بنادیا، اٹارنی جنرل نے نامزدگی مسترد نہیں کی: ترجمان سپریم کورٹ 
سورس: File

اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن  کے اجلاس کا ایک اور اعلامیہ جاری کردیا گیا ۔ چیف جسٹس کہتےہیں  اٹارنی جنرل نے ہائی کورٹس کے ججوں کی نامزدگی کو مسترد نہیں کیا۔جوڈیشل کمیشن کے پانچ اراکین نے اجلاس موخر کرنے پر رائے دی۔

چیف جسٹس کی ہدایات پہ ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پہلے اعلامیہ کو  سپریم کورٹ کے دو معزز جج صاحبان نے متنازعہ بنا دیا  ہے جس کے بعد پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر تنازع کھڑا ہوگیا ۔

ترجمان کے مطابق موجودہ تنازع کو مد نظر رکھتے ہوئے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی کارروائی کی آڈیو کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جارہا ہے ۔آڈیو ریکارڈنگ میں اٹارنی جنرل کا وہ بیان بھی شامل ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ رولز بنانے تک معاملہ موخر کیا جائے ۔

اٹارنی جنرل نے ہائی کورٹس کے ججوں کی نامزدگی کو مسترد نہیں کیا ۔جوڈیشل کمیشن کے پانچ اراکین نے اجلاس موخر کرنے پر رائے دی۔ 

  

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق  نے چیف جسٹس اور کمیشن ارکان کو لیٹر لکھے تھے اور کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے جاری ہونے والا اعلامیہ غلط ہے ۔ 5 ارکان نے چیف جسٹس کے نامزد ججز کی تعیناتی کو مسترد کیا۔ 

مصنف کے بارے میں