اسلام آباد:نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ،ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد اسی سلسلے میں کسی بھی وقت اہم پریس کانفرنس کرینگے ۔
نمائندہ نیو نیوز محمد ادریس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کو دوست کے گھر پارٹی پر جانے کے بہانے بلایا جس کے بعد ملزم نے قتل کی خوفناک واردات کی ،ملزم سے تفتیش کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ملزم جعفر نور مقدم کو قتل سے قبل کورٹ میرج کیلئے اصرار کرتا رہا ،اس پر نور مقدم ملزم ظاہر جعفر سے شادی کے لیے وقت مانگتی رہی،کورٹ میرج کیلئے مہلت مانگتے ہوئے نور مقدم نے ملزم ظاہر جعفر سےمنشیات چھوڑنے کا کہاجس پر وہ اسے برہنہ کرکے تشدد کرتا رہا ، ،نور مقدم ہمیشہ ملزم ظاہر جعفر سے منشیات چھوڑنے پر اصرار کرتی تھی ۔
ملزم کے کمرے کی حاصل کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کمرے کے فرش پر نور مقدم کا پرس ، موبائل فون اور ڈیڈ باڈی پڑی نظر آرہی ہے ،کمرے کے پردوں اور فرش پر خون کے دھبے نظر آ رہے ہیں ،،اور ایک چھری بھی فرش پر پڑی ہے ۔
واردات والے دن نورمقدم جان بچانے کیلئے بالکونی کے راستے باہر بھی نکلی لیکن ملزم اسے دوبارہ گھسیٹتا ہوا کمرے میں لے گیا اور چھری کے وار کرکے نورمقدم کی جان لے لی۔
ملزم جعفر کے کمرے کی حاصل کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کمرے میں گولیاں ،سگریٹ ،آئس منشیات جیسی اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں ،تصویر میں نور مقدم کاپرس بھی نیچے پڑاہو ا تھا ،تصویر میں ایک چھری بھی فرش پر پڑی دگھائی دے رہی ہے جس کے بارے میں امکان ظاہر کی جا رہا ہے کہ ملزم نے قتل سے قبل نورمقدم پر تشدد بھی کیا۔
واضح رہے ملزم ظاہر جعفر اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے اور اس کے والدین بھی گرفتار ہیں ۔