واشنگٹن : طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے کہا ہے کہ کمپنی کو کئی شعبوں میں ریکارڈ منافع ہوا ہے جس کی وجہ سے ملازمین کو فارغ نہیں کیا جائے گا ۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بوئنگ کو کمرشل ایوی ایشن مارکیٹ کی بحالی کی وجہ سے 2019 کے بعد پہلا سہ ماہی منافع حاصل ہوا ہے۔
کمپنی نے دوسری سہ ماہی کا منافع 587 ملین ڈالرز رپورٹ کیا ہے، کورونا کی وجہ سے کمپنی کو گذشتہ سال انہی تین مہینوں میں 2.4 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔
ان اعداد و شمار نے ماہرین کو حیران کیا ہے کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ بوئنگ کو مزید نقصان ہوگا۔ کورونا ویکسین کی دستیابی کے بعد کمرشل ایئرلائنز سفر کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
بوئنگ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو کالہن کا کہنا ہے کہ کمپنی اپنی ورک فورس کو ایک لاکھ 30 ہزار کرنے کے بجائے ایک لاکھ 40 ہزار ہی رکھے گی۔
ان کے مطابق اب ہم اپنے اسٹافنگ لیول، تحفظ اور گورنمنٹ سروسز بزنس کے اہداف میں زیادہ استحکام دیکھ رہے ہیں کیونکہ کمرشل مارکیٹ کی بحالی تیز ہوئی ہے۔
ہم انجینئرنگ کو مضبوط کرنے اور پروڈکشن کے نظام میں معیار اور استحکام کے لیے سرمایہ کاری کو زیادہ کر رہے ہیں۔ گذشتہ سال کے مقابلے میں بوئنگ کا منافع 44 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ارب ڈالرز ہو گیا ہے اور کمپنی نے ڈیفینس، سپیس اور سکیورٹی کے شعبوں میں زیادہ منافع کمایا ہے۔
کمرشل جہازوں کے شعبے میں کمپنی کو بہت کم سہ ماہی نقصان ہوا ہے جس کی وجہ 737 میکس کی ڈلیوری کی بحالی ہے جو دو بڑے حادثات کے باعث رک گئی تھی۔
اچھے نتائج آنے کے باوجود بوئنگ کو اپنے ڈریم لائنر787 کی وجہ سے آپریشنز کے حوالے سے سوالات کا سامنا ہے، بوئنگ نے جہازوں کی ڈلیوری روک دی ہے، پروڈکشن کم کر دی ہے اور اس جہاز پر کام کر رہی ہے۔