اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں۔
تانیہ ایدروس کا کہنا ہے کہ میری دہری شہریت پر سوالات اٹھائے گئے، عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ مجھ پر ہونے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان وژن پر اثر اندا ز ہورہی تھی۔تانیہ ایدروس نے امریکہ کی برانڈیز یونیورسٹی سے بائیولوجی اور اکنامکس میں بی ایس کی ڈگری لی اور پھر میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایم بی اے کیا ہے۔
انہوں نے گوگل کی جنوبی ایشیا کی کنٹری منیجر کے طور پر 2008 سے 2016 تک کام کیا اور پھر انہیں گوگل کے پراڈکٹ، پیمنٹ فار نیکسٹ بلین یوزر پروگرام کی ڈائریکٹر بنادیا گیا تھا۔وزیراعظم عمران خان نے2019 میں انہیں پاکستان بلا کر ڈیجیٹل پاکستان کیلئے معاون خصوصی کی ملازمت دی تھی۔وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے وزیراعظم کے معاونین خصوصی سے اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
حکومت نے18 جولائی کو وزیراعظم عمران خان کے معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثے پبلک کیے تھے جس کے بعد حزب اختلاف کی جانب سے ان کے استعفوں کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔معاونین خصوصی کے اثاثے اور شہریت پبلک ہونے کے بعد ملک میں ایک بحث چھڑ گئی تھی کہ اگر دہری شہریت رکھنے والا رکن قومی اسمبلی نہیں ہوسکتا تو کابینہ کا حصہ کیسے بن سکتا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے دہری شہریت رکھنے والے معاونین خصوصی سے استعفوں کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ وزیر اور مشیران کی دہری شہریت کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کہا تھا کہ جمہوری روایات میں عوام کے منتخب نمائندوں کی حیثیت افضل ہوتی ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے بھی بہت سی شخصیات حکومتوں میں اہم ذمہ داریاں نبھاتی رہی ہیں اور وزیراعظم 5 ایسے مشیر تعینات کر سکتا ہے جوگزشتہ ادوار میں بھی مشیران رکھے گئے ہوں۔