اسلام آباد: مسلم لیگ (ن)کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف نیب کیوں کوئی ریفرنس نہیں بناتا، مالم جبہ، بلین ٹری اور غیر ملکی فنڈنگ سمیت انہیں سب پر استثنیٰ ہے؟۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی اور تمام بلز اس کمیٹی کو بھیجے جانے پر اتفاق ہوا، ایف اے ٹی ایف کے بلز پر تقریباً اتفاق رائے ہو چکا تھا۔
وزیر خارجہ نے گزشتہ روز رنگ بازی کی اور تمام حدیں پار کیں ،یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ ہم پر نیب مقدمات ہیںاور اپنے مفاد کے نیب قوانین بنانا چاہتے ہیں۔ ہم نے اپنی رائے دی تھی کوئی مطالبہ نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں نیب قانون کا مسودہ بھیجا گیا، مسودے میں چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع شامل تھی، دوسرے مسودے میں اس ترمیم کو واپس لے لیا گیا۔
نیب قوانین سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیے گئے، تاریخ بتاتی ہے کہ جنہوں نے غلط قوانین بنائے وہ خود اس کا نشانہ بنے، ہم یہ روایت بند کرنا چاہتے ہیں۔ نیب قوانین بل کے ہر پہلو پر بات کی گئی، ہم نے تو صرف نیب قوانین میں ترامیم کی بات کی لیکن تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن ہی بند کردیا، صوبے کے نیب سربراہ کو استعفی دینے پر مجبور کردیا ، خیبر پختونخوا میں کوئی بے ایمان نہیں اور پورا صوبہ جنت کا ٹکڑا ہے۔
ان میں جتنے کرپٹ بیٹھے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ پی ٹی آئی کے خلاف نیب کیوں کوئی ریفرنس نہیں بناتا، مالم جبہ، بلین ٹری اور غیر ملکی فنڈنگ سمیت انہیں سب پر استثنیٰ ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ نیب قانون کو ایک طرف رکھیں ہم عالمی ضرورتوں کو سمجھتے ہیں، تحریک انصاف کے عروج کا زوال شروع ہونے والا ہے۔
بعض لوگ سیاسی کارکن کے نام پر توہین ہے، میں بعض لوگوں کا جواب دینا بھی معیوب سمجھتا ہوں، ہم آئندہ حکومت کے ساتھ کسی بھی رابطے کا حصہ نہیں ہوں گے، ہمیں کو ئی نرمی نہیں چاہیے ،اللہ ان کابھی حامی و ناصر ہو۔