واشنگٹن: امریکا نے ایران کے سٹیلائٹ راکٹ کے ٹیسٹ کو اشتعال قرار دیتے ہوئے صرف ایک روز بعد ہی نئی پابندیاں عائد کر دیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے ٹریژری سیکریٹری اسٹیون منیوچن نے اپنے بیان میں شاہد ہمت انڈسٹریل گروپ (ایس ایچ آئی جی) کی چھ ذیلی کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے میزائل پروگرام کا مراکز ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان پابندیوں کا مقصد ایران کے بلیسٹک میزائل پروگرام سے منسلک اہم اداروں کو نشانہ بنانا ہے۔ اسٹیون منیوچن نے کہا کہ ایران کی جانب سے بلیسٹک میزائل کے ٹیسٹ اور دیگر اشتعال انگیز رویے پر امریکا کو گہرے تحفظات ہیں.
ادھر ایران نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جانب سے سٹیلائٹ راکٹ کے ٹیسٹ کو اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ایران کا کہنا ہے کہ امریکا کے تحفظات ان کے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدوں کے حوالے سے متعصبانہ ردعمل ہے۔
امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ہیتھر نیورٹ کا کہنا تھا کہ ایران کے ٹیسٹ اقوام متحدہ کی قرار داد جس میں 2015 کے معاہدوں کی توثیق کی تھی کی خلاف ورزی ہے اور ایران پر زور دیا تھا کہ وہ اس طرح کے ٹیسٹ سے باز رہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جاوید ظریف کا کہنا تھا کہ راکٹ کا ٹیسٹ کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ایران کوئی جارحانہ عمل کا ارادہ رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اس نے سمروغ (فونیکس) راکٹ کا ٹیسٹ کیا ہے جو 250 کلوگرام اسٹیلائٹ وزن 5 سو کلومیٹر تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں