مخصوص سیاسی جماعت کا من گھڑت پروپیگنڈا بے نقاب، پیسوں کے عوض سادہ لوح شہریوں سے ریاستی اداروں کیخلاف بیان لیے جانے کا انکشاف 

مخصوص سیاسی جماعت کا من گھڑت پروپیگنڈا بے نقاب، پیسوں کے عوض سادہ لوح شہریوں سے ریاستی اداروں کیخلاف بیان لیے جانے کا انکشاف 
سورس: Twitter

اسلام آباد : ریاستی اداروں کے خلاف  مخصوصی سیاسی جماعت  کا من گھڑت پروپیگنڈا  ایک بار پھر بری طرح بے نقاب ہوگیا ہے۔ مخصوص سیاسی جماعت اپنے مزموم عزائم کے حصول کے لئے ہر حد پار کر گئی۔ 

نیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر مخصوص سیاسی جماعت کے ہینڈلرز نے غلام شبیر نامی شخص کی ویڈیو وائرل کی۔ ویڈیو میں غلام شبیر نامی شخص ریاستی اداروں کے خلاف  غلیظ زبان استعمال کر رہا ہے۔  پروپیگنڈا اکاؤنٹس نے غلام شبیر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر مذموم مقاصد کے حصول کے لئے وائرل کی۔

 قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جب تفتیش کی تو ہوشربا انکشافات سامنے آ گئے ۔غلام شبیر کا اعترافی بیان بھی منظر عام پر آگیا ۔غلام شبیر ڈی جی خان کا رہائشی ہے ۔ 

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چند پیسوں کے عوض مجبور غلام شبیر سے پی ٹی آئی کے کارندوں نے ریاستی اداروں کے خلاف ویڈیو بنوائی اور سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا شروع کر دیا۔ 

غلام شبیر نے اعتراف کیا کہ اُس نے پی ٹی آئی سے  پیسوں کی لالچ میں آکر یہ بیان دیا۔  مخصوص سیاسی جماعت کا یہ پروپیگنڈا بیرونی ممالک سے ریاستی اداروں کے خلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جارہا ہے۔  غلام شبیر نے اعترافی بیان کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر معافی بھی مانگی ۔ 

                

 غلام شبیر کی ویڈیو مخصوص سیاسی جماعت کے ہینڈلر وقار خان نے شیئر کی جو کہ امریکا میں رہائش پذیر ہے۔ وقار خان میری لینڈ یو ایس اے میں پی ٹی آئی  کا صدر ہے۔ وقار خان باہر بیٹھ کر مسلسل پاکستان اور اداروں  کے خلاف  پروپیگنڈا کرتا ہے۔ اِس غلیظ پروپیگنڈا میں پارٹی لیڈرشپ کی شمولیت شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ 

سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف غلیظ پروپیگنڈا مخصوص سیاسی جماعت کا وطیرہ بن چکا ہے ۔ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران بھی مخصوص سیاسی جماعت نے اعلیٰ عدلیہ کو بھی نشانہ بنایا۔ 

مخصوص سیاسی جماعت کی لسبیلہ شہداء کی شہادت پر بے بنیاد پروپیگنڈہ اورشہداء کے لواحقین کی دل آزاری بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے یہ پروپیگنڈہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مخصوص سیاسی جماعت ملک دشمن عناصر کے ساتھ مل کر پاکستان کو بدامنی اور انتشار کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہے۔  

مصنف کے بارے میں