فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل : جواد ایس خواجہ کے وکیل کے اعتراض پر جسٹس سردار طارق بینچ سے الگ 

12:05 PM, 29 Jan, 2024

نیوویب ڈیسک

 اسلام آباد :  سپریم کورٹ میں  فوجی عدالتوں کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا۔ درخواست گزار جواد ایس خواجہ کے اعتراض پر جسٹس سردار طارق بینچ سے الگ ہوگئے۔ 

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں قائم 6 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل نے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا ۔ وکیل خواجہ احمد حسن نے کہا کہ بینچ کی دوبارہ تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیجا جائے۔ 

لاہور بار کے وکیل حامد خان  نے کیس میں دلائل دینے کی کوشش  کی جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ  اگر   ہم نے کیس سننا ہی نہیں تو دلائل نہ دیں ۔ اعتراض اٹھایا جا رہا ہے کہ میں کیس سے الگ ہو جاؤں۔ جسٹس سردار طارق مسعود بینچ سے الگ ہو گئے۔

جسٹس سردار طارق مسعود کے بینچ سے علیحدہ ہونے کے بعد فوجی عدالتوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرنے والا بینچ تحلیل ہوگیا۔  نئے بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ تین رکنی کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔ 

مزیدخبریں