پشاور (عبدالقیوم افریدی) وفاقی وزیر برائے تونائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ یکم فروری سے اپر چترال کو بجلی کی ترسیل شروع ہو جائے گی ، چترال کے عمائدین نے وزیر اعظم کو کہا تھا کہ انہیں بجلی کی فراہمی کم ہے، اپر چترال عمائدین سے معاہدہ بھی کیا گیا جس میں گورنر خیبر پختونخوا بطور گواہ شامل تھے ۔
پشاور کے گورنر ہاوس میں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپر چترال میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا تھا وزیراعظم کی ہدایت پر آج اپر چترال کے لوگوں سے مشترکہ اجلاس ہوا یکم فروری سے اپر چترال کو بھی لوئر چترال کی طرح بجلی فراہم ہوگی ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بہت عرصے سے یہ مسئلہ تاخیر کا شکار تھا ، خرم دستگیر نے کہا کہ پورے ملک میں بجلی کے حوالے سے پالیسی ایک ہے ، صوبوں میں کوئی فرق نہیں این ایچ پی میں مالی مشکلات کی وجہ سے عارضی تعطل ہے مالی مشکلات سے نکلتے ہی صوبے کو واجبات کی ادائیگی شروع کرینگے ۔
خرم دستگیر نے کہا کہ جہاں سے بل موصول نہیں ہوتے یا کم ہوتے ہیں ، انکو پیشکش کی جائے کہ موجودہ بل کی ادائیگی یقینی بنائے تو بجلی پورے صوبے میں بہتر ہوگی اپر چترال میں 2 اعشاریہ 9 ارب کی محدود واجبات ہیں بلنگ کا نظام بہتر کرنے کیلئے جہاں نئے میٹر لگنے ہیں وہاں جدید میٹرز لگائیں گے بجلی بریک ڈاون کے حوالے سے انکوائری رپورٹ جلد سامنے آئے گی ۔