گزشتہ دنوں سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئر مین محترم محمد بشیر فاروقی صاحب فیصل آباد تشریف لائے تو یہاں پر ان کے مقامی میزبان نے مجھے ان سے ملاقات کی دعوت دی۔ میں نے فوراً حامی بھر لی کیونکہ میں جتنا بھی مصروف ہوں لیکن قابلِ تحسین فلاحی اداروں کی سرگرمیوں سے آگاہی حاصل کرنے میں مجھے بڑی رغبت ہے۔ یہاں پر اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ بے شمار فلاحی تنظیمیں کالم نگاروں سے رابطہ کرتی ہیں تا کہ وہ ان کی کارکردگی کے حوالے سے عوام کو روشناس کرائیں اور یوں صدقات، خیرات اور زکواۃ کے حصول کے نتیجے میں یہ تنظیمیں اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنا سکیں۔ میں اس حوالے سے اپنی رائے دیتے وقت بہت احتیاط سے کام لیتا ہوں کیونکہ کچھ لوگ اس میدان میں ایسے بھی ہیں جن کے کام فی سبیل اللہ نہیں کاروبار کی ذیل میں آتے ہیں اور یوں کسی تنظیم کے لئے صدقات، خیرات وغیرہ کی اپیل کرنا میرے نزدیک ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے تاہم میں پوری ذمہ داری سے محسوس کرتا ہوں کہ سیلانی ایسی تنظیموں کی زیادہ سے زیادہ مدد کی جانی چاہئے،کیونکہ ایک تو ان کا سارا کام فی سبیل اللہ کی ذیل میں آتا ہے دوسرا وہ بڑے سخت نظام پر عمل پیرا ہیں۔ لیکن اگر کوئی تنظیم اپنا راستہ بدل لیتی ہے تو اور اسے منفعت بخش ادارے میں تبدیل کر دیتی ہے تو پھر اسے اس کے حال پر چھوڑ کر مخیر حضرات کو اپنا تمام تر تعاون ان تنظیموں کے لئے وقف کر دینا چاہئے جن کا مقصد رضائے الٰہی کے حصول کے سوا کچھ نہیں۔ سیلانی کا شمار میرے نزدیک انہی تنظیموں میں ہوتا ہے جو رضائے الٰہی کے حصول کے لئے خدمتِ خلق کا کام کر رہی ہیں۔
چیئر مین سیلانی ٹرسٹ نے بتایا یہ ادارہ غیر سیاسی ہے اور اس ٹرسٹ کے کارکن اللہ تعالیٰ کی رضا پر یقین رکھتے ہوئے انسانیت کی خدمت کے لئے 1999ء سے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ
اکثر فلاحی ادارے کسی خاص صدمے سے دوچار ہو کر بنے ہیں لیکن میرے ساتھ کوئی ایسی بات نہیں ہے کہ مجھے یہ کام کرنا پڑ گیا، بس یہ کہ غریبوں، محتاجوں، لاوارثوں، یتیموں، مسکینوں، بے روزگاروں، بیواؤں اور کمزوروں کے لئے دل میں درد تھا اور اسی درد نے مجھ سے یہ کام دکھی اور بے سہارہ لوگوں کے لئے کروایا۔ میں ایک میمن فیملی سے تعلق رکھتا ہوں اور ہمارے میمنوں میں جتنے لوگ بھی انڈیا سے ہجرت کر کے آئے ہیں انہوں نے اپنی اپنی جماعتیں بنا لی ہیں، میں باٹوا جماعت سے تعلق رکھتا ہوں ہمارے ہاں اگر کوئی غریب ہے تو اسے ہماری جماعت ہی سنبھال لیتی ہے۔ بچے کی شادی کروا دی، مکان دلوا دیا، نوکری دلوا دی، ماہانہ باندھ دیا، اس کو کہیں جانا نہیں پڑتا۔ یہ ایک بہت اچھا نظام ہے جو میمنوں میں ہے اور یہ دوسری کمیونٹیوں میں بھی ہو تو ملکی ترقی میں معاون ہو سکتا ہے۔ فاروقی صاحب کا فرمانا تھا کہ اس کام کی ہم سے اللہ پاک نے نیت کروائی تھی جس طرح اللہ پاک نے آپ کو ہم سے ملوا دیا، ہم زندگی کے ہر شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب بتایا کہ سیلانی کانام انہوں نے اپنے تین سو سالہ پرانے بزرگ جناب حضرت خواجہ محکم الدین سیلانی کے نام پر رکھا ہے جن کے ساتھ ان کا بہت محبت کا رشتہ ہے۔
ناشتے کی میز پر ہونے والی ملاقات میں محترم بشیر فاروقی صاحب نے ملک میں جاری اپنے فلاحی منصوبوں پر تفصیلاً روشنی ڈالی۔ روزانہ دو لاکھ پچاس ہزار لوگوں کو سیلانی دستر خان پر کھانا کھلایا جاتا ہے۔ ملک بھر میں نصب 250 سے زائد آر- او واٹر فلٹر پلانٹس کے ذریعے روزانہ دو کروڑ گلاس صاف شفاف پانی عوام الناس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ 150 سے زائد کنوؤں کی کھدائی، 1000 واٹر چلر بھی عوامی مراکز اور پانی کی کمی والے علاقوں میں نصب کئے جا چکے ہیں۔ لوگوں کو خود کفیل بنانے کے لئے ادارہ نے رکشہ، موٹر بائیک، ٹھیلے، فنگر چپس مشینیں، سلائی مشینیں و دیگر چیزیں آسان اقساط پر بلاسود فراہم کی ہیں تاکہ یہ لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر اپنے لئے باعزت روزگار کا بندو بست کر سکیں۔ سیلانی ویلفئیر نے ایک منفرد خدمت کا آغاز کیا ہے جس کے تحت بے روزگار لوگوں کو ملک کی مختلف کمپنیوں، فیکٹریوں، کارخانوں اور دفاتر میں نوکری دلوائی جاتی ہے۔ اس خدمت کے تحت سالانہ تقریباً 50000 لوگوں کے باعزت روزگار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ کفالت پروگرام کے تحت ہر ماہ 12000 ضرورت مند خاندانوں کی کفالت کی جاتی ہے جس میں مجبوروں، ضعیفوں، بیواؤں کی کفالت کی جاتی ہے۔ کفالت میں ان خاندانوں کے گھر کا راشن، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی میں مدد، بچوں کے تعلیمی اخراجات، مکان کا کرایہ، بچیوں کی شادی اور دیگر چیزوں میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے پرائمری و سیکنڈری سطح پر مفت تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔ غیر ہنر مندوں کو ہنر مند بنانے کے لئے فنی تعلیم مہیا کی جا رہی ہے۔ تعلیم کے سلسلہ کومزید بڑھاتے ہوئے سیلانی سکولز آف بزنس اینڈ اسلامک لیڈر شپ یونیورسٹی قائم کی ہوئی ہے جس میں تمام تعلیم 100 فیصد سکالر شپ پر فراہم کی جاتی ہے۔ ماس آئی ٹی ٹریننگ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو آئی ٹی ٹیکنالوجی کی تعلیم سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ چھوٹے کاروبار کے لئے آسان اقساط پر قرضے مہیا کئے جا رہے ہیں نیز فری لانس اور آفس میں کام کرنے والے ملازمین کے لئے ایک خصوصی اسکیم کا آغاز بھی کیا جس کے تحت آسان ماہانہ اقساط پر لیپ ٹاپ بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔سیلانی ہاؤسنگ اسکیم کے تحت گھروں کی مرمت اور تعمیر کے لئے آسان شرائط پر بلا سود قرضے مہیا کئے جا رہے ہیں۔ غرضیکہ سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ ہر شعبہئ زندگی میں کام کر رہا ہے اور ہمہ جہت پہلوؤں سے قومی خدمت میں مصروفِ عمل ہے۔ سیلانی کو سپورٹ کیا جانا چاہئے تا کہ وہ دائرہ عمل کو مزید بڑھا سکے۔