آسٹن: امریکا کی ریاست ٹیکساس میں کرائم کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک انڈین ڈاکٹر نے چلڈرن ہسپتال کے عملے کو یرغمال بنا کر ایک خاتون کو قتل کر دیا اور بعد ازاں خود کو بھی گولی مار کر خود کشی کر لی۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ٹیکساس کے شہر آسٹن میں پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ خود کشی کرنے والے اس انڈین ڈاکٹر کا نام نرومانچی نند ہے۔ اس نے چلڈرن ہسپتال میں داخل ہوتے ہی وہاں موجود لوگوں اور عملے کو اپنی بندوق کی نوک پر یرغمال بنا لیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ ڈاکٹر نرومانچی نند کینسر کے مرض میں مبتلا تھا۔ اس کی گولی سے قتل ہونے والی خاتون امریکی شہری تھی جس کا نام ڈاکٹر ڈاڈسن بتایا جا رہا ہے۔ ہسپتال میں موجود کچھ لوگ وہاں سے باہر بھاگنے میں کامیاب ہو گئے جس کے بعد انہوں نے پولیس کو سارے واقعے کی اطلاع دی۔
عینی شاہدین نے پولیس کو کال کرکے مدد کیلئے بلایا اور کہا کہ ایک ایشیائی شخص نے ہسپتال کے اندر لوگوں کو یرغمال بنا لیا ہے اور اس کے پاس گن بھی موجود ہے۔ پولیس فوری موقع پر پہنچی تو وہاں ڈاکٹر نرومانچی نند اور ڈاکٹر ڈاڈسن کی لاشیں پڑی ہوئی ملیں جبکہ دیگر افراد محفوظ تھے۔
پولیس کی جانب سے جاری ابتدائی بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بات کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ ڈاکٹر نرومانچی نند اور ڈاکٹر ڈاڈسن کے درمیان کیا تعلق تھا جبکہ واقعے کے دیگر پہلوؤں پر بھی غور کیا جا رہا ہے، خود کشی اور قتل کے پیچھے کیا محرکات ہیں، ابھی ان کے بارے میں کہنا قبل از وقت ہے۔