لاہور: صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ احتساب عدالتوں نے کرنا ہے، فیصلے بنی گالہ سے نہیں ہونے، ہم نے نیب کو آزادانہ کام کرنے کا موقع دیا ہے۔
نیو نیوز کے پروگرام " آج عائشہ احتشام کے ساتھ " میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا فیصلہ آیا تو یہ لوگ لڈیاں ڈال رہے تھے، جب شام کو ترجمہ کیا گیا تو ان کے چہرے لٹ گئے تھے۔
فیاض الحسن چوہان نے ٹرانسپریسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں وزیراعظم عمران خان حکومت کی تعریف کی گئی اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے۔ یہ رپورٹ 2017ء اور 2018ء کی کارکردگی پر دی گئی ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈھائی سالوں میں 363 ارب روپے کی ریکور ی کی گئی ہے۔ گزشتہ دور حکومت میں زمینوں پر قبضے ہوتے رہے ہیں۔ سرکاری سکولوں میں لوٹ مار ہوتی رہی ہے۔ اسی صوبے کا ڈی سی کروڑوں روپے حمزہ شہباز کو جمع کرایا کرتا تھا۔ عثمان بزدار اور عمران خان نے صوبے میں لوٹ مار نہیں کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سزائیں حکومت نے نہیں عدالتوں نے دینی ہوتی ہیں۔ جو نیب شریف خاندان اور زرداری کے گھر کی لونڈی تھی اس کو آزاد کام کرنے کا موقع دیا۔ ہم نے نیب کو آزادانہ کام کرنے کا موقع دیا ہے۔ احتساب عدالتوں نے کرنا ہے، فیصلے بنی گالہ سے نہیں ہونے، جہانگیر خان سے متعلق بات درست نہیں ہے۔