اسلام آباد: ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے براڈشیٹ کو جرمانے کی ادائیگی میں انتہائی جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ نیب نے ون ہولڈنگ ٹیکس کاٹے بغیر تقریباً 70 کروڑ روپے اضافی ادا کئے۔ ایف بی آر نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
نجی ٹیلی وژن کے مطابق قومی احتساب بیورو نے جرمانے کی صورت میں لیگل فرم براڈشیٹ کو جو بھاری رقم ادا کی جس امیں انتہائی عجلت کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔ نیب حکام نے جلد بازی میں ودہولڈنگ ٹیکس نہیں کاٹا جس کی وجہ سے قومی خزانے کو تقریباً 70 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ اس نوٹس میں نیب کو باور کرایا گیا ہے کہ محکمے کی جانب سے براڈشیٹ کو جو لاکھوں ڈالرز کی رقم ادا کی گئی اس میں سے پندرہ فیصد وود ہولڈنگ ٹیکس کاٹنا ضروری تھا لیکن عجلت میں قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔
ایف بھی آر کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اب قومی احتساب بیورو (نیب) پر لازم ہے کہ وہ براڈشیٹ کو جو ترتالیس لاکھ ڈالرز کی اضافی رقم جمع کرائی ہے اسے قومی خزانے کو واپس دے۔
خیال رہے کہ پاکستانی حکومت نے اثاثوں کی ریکوری کیلئے انگلینڈ کی ایک فرم براڈشیٹ کیساتھ 1999ء میں معاہدہ کرتے ہوئے اس کی خدمات حاصل کی تھیں۔ اس فرم کے ذمہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو، ان کے شوہر آصف علی زردری اور میں نواز شریف کی جائیدادوں اور بیرون ممالک میں دولت کا پتا لگانا تھا لیکن اس کے بعد 2003ء میں برسراقتدار میں آنے والی حکومت نے 2003ء میں اس اہم معاہدے کو ختم کر دیا تھا۔ براڈ شیٹ نے اس معاملے کیلئے برطانوی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جس نے پاکستان پر بھاری جرمانہ ادا کرتے ہوئے اسے ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔